پابندی کے باوجود ووٹرز لانے کے لیے رکشوں- کاروں کا آزادانہ استعمال

0

کراچی (رپورٹنگ ٹیم)پابندی کےباوجود سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹروں کا لانے کیلئے رکشوں،کاروں، بسوں، کوچوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا اور الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رہا،تاہم اس ضمن میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پی پی متحدہ پاکستان، پی ایس پی،تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتیں رکشوں، چنکچی رکشوں میں ووٹرز کو بھر کر پولنگ اسٹیشن پر لا رہے تھے، این اے 253،246۔239پی ایس 104،107، 108اور 110ودیگر حلقوں میں مختلف جماعتوں نے ووٹرز کوپولنگ اسٹیشن تک پہنچانے کیلئے گاڑیوں کا انتظام کر رکھا تھا۔قومی اسمبلی کے حلقے این اے 239میں ووٹرز کو گھروں سے پولنگ اسٹیشن لانے کیلئے متحدہ پاکستان، مہاجر موومنٹ، نوازلیگ اور پیپلزپارٹی نے 200سے زائد رکشے، 70ہائی روف اور 65کاریں کرائے پر حاصل کی ہوئی تھیں۔ شاہ فیصل کالونی نمبر5 میں رکشہ ڈرائیور ساجد نے ’’امت‘‘ ٹیم کو بتایا کہوہ 1500روپے دیہاڑی اور سی این جی ڈلوانے پر کام کررہا ہے جبکہ ہائی روف کے ڈرائیور رفیق نے بتایا کہ متحدہ نے ہائی روف کے پٹرول، سی این جی کا خرچہ اور 2ہزار روپےدیہاڑی دی ہے۔ دوپہر کو بریانی دی گئی۔ گرین ٹاوٴن عظیم پورہ، ملت ٹاوٴن، گولڈن ٹاوٴن، چھوٹا گیٹ، شاہ فیصل کالونی نمبر3 میں نواز لیگ والوں نے رکشے اور کاریں چلوائی تھیں۔ ماڈل کالونی سعودآباد، ملیر سٹی، کھوکھراپار میں بھی رکشوں کا استعمال کیا گیا ، متحدہ پاکستان، مہاجر موومنٹ، ایم ایم اے، پی ایس پی تحریک انصاف بھی گاڑیوں کے ذریعے ووٹر پولنگ اسٹیشن لاتی رہیں۔ سوزوکی والوں کو 3ہزار روپےکرائے کے علاوہ پیٹرول، سی این جی ڈلواکر دی گئی تھی۔ کرایہ پر حاصل شدہ گاڑیوں ، رکشوں پر بینرز، جھنڈےاور بینرز لگائے گئے تھے۔ پی ایس 104 میں ووٹرز کو گھروں سے نکالنے کے لئے 200سے زائد رکشے دیہاڑی پرلئے گئے ، رکشہ سروس کے باوجود خواتین ووٹرز کا ٹرن آئوٹ انتہائی کم رہا،سیاسی جماعتوں کی جانب سے رکشہ ڈرائیورناشتہ،کھانا اور چائے نہ ملنے پر ووٹرز کو لانے، لے جانے سے کتراتے رہے۔ سروے کے دوران یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ پیپلز پارٹی،تحریک لبیک،جی ڈی اے ،نواز لیگ اور مجلس عمل نے رکشے گذشتہ رات سے ہی بک کر لئے تھے اور ہر رکشہ ڈرائیور کے ساتھ ایک کارکن کی ڈیوٹی لگا رکھی تھی جو ووٹر فہرست دیکھ کر انہیں گھر سے لینے اور چھوڑنے جاتا رہا، کارکنان پر گفتگو کے دوران معلوم ہوا کہ رکشہ کی سہولت خواتین،بزرگوں اور معذوروں کے لئے تھی تاہم رکشہ سروس بھی خواتین ووٹرز کو گھروں سے نکالنے میں ناکام رہی ۔حلقہ این اے 255پی ایس 128،ناظم آباد،اورنگ آباد،جلال آبادکے علاقے میں متحدہ،اے این پی ،پیپلز پارٹی کے کارکن ہائی روف،رکشوں اور مزدا بسوں میں ووٹرز کو گھروں سے لاتے رہے۔پی ایس 127لیاقت آباد،موسیٰ کالونی ایف سی ایریا ،مجاہد کالونی میں بھی متحدہ، پیپلز پارٹی،متحدہ مجلس عمل اور آل پاکستان مسلم لیگ ،پی ایس پی کے کارکنان نے بھی رکشوں میں ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچا یا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More