پولیس نے سیکورٹی گارڈ کو مقدمہ میں پھنسا دیا

0

کراچی (رپورٹ: سید علی حسن) پولیس نے سیکورٹی گارڈ کو مقدمہ میں پھنسا دیا۔ ڈیوٹی سے گھر جاتے وقت پولیس نے چیکنگ کے دوران روکا۔ کاغذات اور شناختی دستاویزات دکھائے، رقم اور موبائل واپس مانگے تو تھانے لے جا کر 50ہزار رشوت مانگی، نہ دینے پر اسلحہ کا جھوٹے مقدمے میں جیل بھیج دیا۔ رحیم یار خان کا رہائشی ہوں۔میرے پاس اتنے پیسے نہیں کہ اپنا مقدمہ لڑ سکوں، کراچی آنے کا عمر بھر افسوس رہے گا۔ یہ بات ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وسطی کی عدالت میں پیشی پر آئے قیدی محمد آصف نے بتائی۔ محمد آصف نے کہا کہ ڈھائی سال قبل روزی کی تلاش میں کراچی آیا تھا۔ میری شادی 6سال قبل ہوئی تھی اور میرے 2بیٹے ہیں، دوسرے بیٹے کی پیدائش پر اخراجات میں اضافہ ہوگیا تھا اور کھیتی باڑی سے گزارا مشکل ہوگیا، تو روزگار کی تلاش میں کراچی آگیا۔ مجھے فائیو اسٹار چورنگی کے قریب سیکورٹی گارڈ کی نوکری مل گئی۔اگست 2017میں رات کو ڈیوٹی ختم کر کے گھر جا رہا تھا کہ پولیس نے مجھے روک لیا اور تلاشی کے دوران میری جیب سے 6ہزار روپے اور موبائل فون نکال لیا۔ جب میں نے موبائل فون اور رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا تو پولیس مجھے حیدری مارکیٹ تھانے لے گئی اور مجھ سے 50 ہزار روپے رشوت مانگی، انکار پر پولیس نے مجھے اسلحہ کے جھوٹے مقدمہ میں جیل بھجوا دیا۔ 13ماہ سے جیل میں ہوں، مجھے ہر پیشی پر عدالت لایا جاتا ہے، مگر کبھی تفتیشی افسر تو کبھی وکیل غیر حاضر ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے اگلی تاریخ مل جاتی ہے۔ محمد آصف نے کہا کہ مجھے یہ تک نہیں معلوم کہ میرے گھر والوں کو میرے بارے میں کوئی علم ہے یا نہیں، میرے پاس اتنے پیسے نہیں کہ میں اپنی ضمانت کروا سکوں، تھوڑے بہت پیسے تھے جس سےمقدمہ کے لئے وکیل کیا ہے مگر اس کو آدھی فیس ادا کی ہے۔ جیل میں اذیت کی زندگی گزار رہا ہوں۔ کراچی آنا میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ کھیتی باڑی کرکے مشکل سےصحیح مگر گزارا ہو جاتا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More