بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید2کشمیری شہید

0

لاہور۔سری نگر(نمائندہ امت ۔مانیٹرنگ ڈیسک ) مقبو ضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ نہیں رک سکا،بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کے ضلع بانڈی پورہ کا محاصرہ کیا اور سرچ آپریشن کی آڑ میں فائرنگ کرکے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔علاوہ ازیں بھارتی فورسز نے محرم الحرام کے موقع پر جلوس کے شرکاء پر طاقت کا ناجائز استعمال بھی کیا۔ادھر شوپیاں میں مزید2 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ۔ بھارتی فوج نے رات کے وقت چھاپہ ما ر کر محمد عرفان نائیکو اور محمد شفیع نائیکو کو ضلع کے علاقے سعد پورہ بالا سے گرفتار کیا۔فورسز اہلکاروں نے چھاپے کے دوران گھر کے دیگر مکینوں کو مارپیٹ کا بھی نشانہ بنایاجس پر اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا ہے۔ بھارتی فورسز نے پیلٹ لگنے سے آنکھ کی بینائی سے محروم ہونے والے کشمیری نوجوان پر بھی کالا قانون پی ایس اے عائد کر کے گرفتار کرکے کوٹ بھلوال جیل بھیج دیا۔حریت کانفرنس کے رہنما اور سلامک سٹوڈنٹس لیگ کے سرپرست اعلیٰ شکیل احمد بخشی پر پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرکے جیل بھیج دیا گیا۔حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی سمیت دیگر کشمیری رہنماؤں اور تنظیموں نے کالے قانون پی ایس اے کے تحت گرفتاریوں کی سخت مذمت کی ہے۔ حریت رہنما شکیل احمد بخشی کو چند دن قبل بھارتی فورسز اہلکاروں نے گرفتار کیا اور سری نگر کے بمنہ تھانہ میں بند کر دیا تھاتاہم اب انہیں مقبوضہ جموں کی کوٹ بھلوال جیل جموں بھیج دیا گیا ہے۔ ادھرمقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے پیلٹ لگنے کے باعث بصارت سے محروم ہونے والے نوجوان سہیل احمد ترمبو پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے اسے جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کر دیا ہے۔ ضلع پلوامہ کے علاقے مرن کا رہائشی 26سالہ سہیل ترمبو گزشتہ برس مارچ میں بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں دائیں آنکھ میں پیلٹ چھرے لگنے سے مذکورہ آنکھ کی بینائی کھو بیٹھا تھا۔سہیل کے والد احسن ترمبو کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے ا ن کے بیٹے کو تقریبا 20 روز قبل گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا اور اب کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر نے کے بعد اسے جموں کی دور دراز کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کیا گیا۔ سہیل کی والد حلیمہ بانو کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکار روزانہ انہیں یقین دہانی کراتے رہے کو انکے بیٹے کو چھوڑ دیا جائے گا لیکن اب اس پر کالا قانون لگا دیا گیا۔ سہیل کے والدین کی مالی حالت بہت کمزور ہے اور اپنی اسی کمزور حالت کے پیش نظر انہوں نے کہاہے کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ ملاقات کے لیے جموں جانے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انکا بیٹا بے قصور ہے لہذ ااسے فوری رہا کیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More