سابقین کون ہیں؟

0

سورۂ واقعہ میں ’’سابقین‘‘ کی بڑی تعریف کر کے ان کا اجرو ثواب بیان کیا گیا ہے۔ ان ’’سابقین‘‘ سے مراد کس قسم کے لوگ ہیں؟ اس کی تفسیر آنحضرتؐ سے یہ منقول ہے کہ: ’’یہ وہ لوگ ہیں کہ جب انہیں حق دیا جائے گا تو اسے قبول کرلیں، اور جب ان سے حق مانگا جائے تو اسے ادا کر دیں اور دوسروں کے معاملات میں وہی فیصلہ کریں جو اپنے بارے میں کرتے ہیں‘‘۔ (تفسیر ابن کثیر، ص 283، ج 4)
علامہ سخاویؒ کی استانی
نویں صدی ہجری کی ایک ممتاز خاتون ام ہانی مریم بنت نور الدین ہیں، ان کا گھر علم و فن، شعر و ادب کا گہوارہ تھا اور متعدد افراد اس خاندان کے محدثین شمار ہوتے ہیں، ان کے نانا قاضی فخر الدینؒ نے ان کی تربیت کی تھی، سب سے پہلے انہوں نے قرآن پاک حفظ کیا، پھر فقہ و ادب میں مہارت حاصل کی، پھر ان کے نانا ان کو مکہ مکرمہ لے گئے، جہاں شیوخ حدیث سے ان کو حدیث کا سبق دلایا، مصر و حجاز کے بیشتر ممتاز محدثین سے استفادہ کیا، صحاح ستہ کی تمام کتب انہوں نے محدثین سے سنی تھیں، پھر مسند درس پر فائز ہوئیں۔ علامہ سخاویؒ جیسا بلند پایہ امام حدیث ان کے شاگرد ہیں۔
پاکیزہ خاتون!
محمد بن بکار کی روایت ہے کہ مکہ مکرمہ میں ایک عبادت گزار خاتون جو ہمیشہ پریشان و مضطرب دکھائی پڑتی تھیں۔ ایک مرتبہ ان سے کہا گیا کہ آپ اس قدر پریشان دکھائی دے رہی ہیں، اگر آپ کو کوئی تکلیف ہو تو بتائیے تاکہ اس کا علاج کیا جائے۔ محمد بن بکار فرماتے ہیں جب اس خاتون نے یہ سنا تو رونے لگیں اور فرمایا کہ میرے اس مرض کی دوا کون کر سکتا ہے، غموں کی زیادتی سے میرا دل چھلنی ہو چکا ہے، کیا یہ عجیب بات نہیں ہے کہ میں اب تک زندہ ہوں۔
میرے دل میں آگ بھڑک رہی ہے کہ میں کسی طرح اپنے رب سے جا ملوں اور یہ آگ لمحہ بہ لمحہ بڑھتی جاتی ہے اور یہی میرا غم ہے۔ میرے اس مرض کا علاج تو صرف میرے پروردگار کے پاس ہے اب اسی کے پاس جاکر اس مرض سے نجات حاصل ہو گی۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More