القابض جل جلالہ
ترجمہ: روزی تنگ کرنے والا
عدد: 903
خواص:
1۔ جو ہر روز تیس بار پڑھا کرے، حق تعالیٰ نے چاہا تو دشمن پر فتح پائے گا۔
2۔ جو کوئی اسے چالیس دن تک ہر روز چار یا چالیس نوالوں پر لکھ کر کھالیا کرے گا، وہ بھوک اور قبر کے عذاب سے محفوظ رہے گا۔ اسی طرح حق تعالیٰ نے چاہا تو زخم اور درد وغیرہ کی تکلیف سے بھی محفوظ رہے گا۔
3۔ جو کوئی اس اسم کو آدھی رات کے وقت پڑھا کرے، دشمن اس کا مقہور ہوگا۔
(تنبیہ) علماء کا فرمانا ہے کہ اسم القابض کو الباسط کے ساتھ، المذل کو المعز کے ساتھ، الممیت کو المحی کے ساتھ، المؤخر کو المقدم کے ساتھ، المانع کو المعطی کے ساتھ اور الضار کو النافع کے ساتھ ملا کر ذکر کرنا زیادہ مناسب ہے اور ان میں سے ہر پہلے اسم (مثلاً المذل) کو دوسرے اسم (المعز) کے ساتھ ملائے بغیر پڑھنا مناسب نہیں ہے۔
الخافض جل جلالہ
ترجمہ: پست کرنے والا
عدد: 1481
خواص
(1) جو اس اسم کو پانچ سو بار پڑھے گا انشاء اللہ اس کی حاجت پوری ہوگی اور اس کی پریشانی دور ہوجائے گی۔ دشمن کے صدمہ سے بچ جائے گا اور حفاظت الٰہی اس کے شامل حال رہے گی۔
(2) جو اسے ایک ہزار بار پڑھے گا انشاء اللہ تمام دشمنوں سے محفوظ ہوجائے گا۔
(3) جو کوئی تین روزے رکھے اور پھر چوتھے دن ایک مجلس میں چند آدمی ستر ہزار بار پڑھ لے دشمن پر فتح نصیب ہوگی انشاء اللہ۔ اسی مقصد کے لئے تین روزے رکھ کر ستر بار پڑھنا بھی مفید ہے۔
(4) جو کوئی اس اسم کو بہت پڑھے حاکم وقت اس سے رضا مند رہے۔
(5) جب کوئی مشکل پیش آئے ہر نماز کے بعد ایک ہزار چار سو اکیاسی بار پڑھے، مشکل آسان ہو۔
(6) جو کوئی ظالم سے ڈرتا ہو اس اسم کو ستر بار پڑھا کرے اس کے ظلم سے بچا رہے گا۔
الرافع جل جلالہ
ترجمہ: بلند کردینے والا
عدد: 351
خواص
(1) جو کوئی پیر کے دن یا جمعہ کی رات مغرب یا عشاء کے بعد چار سو چالیس مرتبہ اس اسم کا ورد کرے گا، اسے مخلوق کے درمیان ایک رعب نصیب ہوگا۔
(2) جو کوئی اسے آدھی رات یا دوپہر کو سو بار پڑھے گا، حق تعالیٰ جل شانہ اس کو تمام خلق میں برگزیدہ کرے گا اور وہ توانگر اور بے نیاز ہوگا۔
(3) جو کوئی ہر روز بیس بار پڑھے گا، انشاء اللہ مراد پائے گا۔
(4) جو کوئی ہر مہینہ کی چودھویں رات کو آدھی رات میں سو مرتبہ الرافع پڑھے تو اللہ تعالی اسے انشاء اللہ مخلوق سے بے نیاز اور توانگر بنادے گا۔ (5) جو کوئی اسے تین سو اکیاون بار پڑھے گا مخلوق کے درمیان عزیز ہوگا۔
(6) جو ستر بار پڑھے گا ظالموں سے امن میں رہے گا اور انشاء اللہ سرکشوں سے محفوظ رہے گا۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post