امریکہ اور اسرائیل کو تباہ کن جوابی حملے کی ایرانی دھمکی

0

احمد نجیب زادے
ایرانی وزیر برائے انٹیلی جنس، محمود علاوی نے اہواز حملے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی فوجیوں اور شہریوں کی نماز جنازہ کے موقع پر امریکہ اور اسرائیل کو جوابی کارروائی کا انتباہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اہواز حملے کے ذمہ داران کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ایرانی انٹیلی جنس نے اس ضمن میں پہلے ہی دسیوں ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ اس نیٹ ورک کے ذمہ داروں کو بھی گرفت میں لیا جائے گا۔ ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے جریدے، چینل نیوز ایشیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے ڈپٹی ہیڈ حسین سلامی نے امریکہ اور اسرائیل کو تباہ کن جوابی کارروائیوں کی دھمکی دی ہے۔ حسین سلامی نے کہا، آپ ماضی میں بھی ہمارا رد عمل دیکھ چکے ہیں اور اب پھر تباہ کن جواب دیکھیں گے۔ ایرانی جریدے، تہران ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے جنازے میں لاکھوں ایرانیوں سمیت اعلیٰ کمانڈرز اور حکومتی عمائدین نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایرانی انٹیلی جنس کے وزیر محمود علاوی نے بتایا کہ وہ جلد دنیا کو ایک پیغام ارسال کریں گے جس میں بتایا جائے گا کہ مملکت ایران ایسا ملک نہیں جہاں انسانیت کیخلاف گھنائونے جرائم کا ارتکاب کیا جائے۔ جنازہ و تدفین کی تقریب کو ایرانی اسٹیٹ میڈیا نے براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا، جس میں دکھایا گیا کہ اہواز حملے میں جاں بحق افراد کے تابوت ایران کے قومی پرچم میں لپیٹے گئے تھے اور ایرانی عوام ’’مرگ بر امریکہ، مرگ بر اسرائیل‘‘ کے فلگ شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی نے دہشت گردوں کو مخاطب کرکے کہا کہ انہیں ایران کے انتقام کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ واضح رہے کہ داعش جنگجوئوں کے ترجمان جریدے ’’اعماق‘‘ نے اہواز حملے کیلئے بھیجے جانے والے تین مسلح جنگجوئوں کی ویڈیو اپلوڈ کی ہے، جو ایرانی حکومت کیخلاف عزائم اور اپنے جنگجو آپریشن کے بارے میں فارسی زبان میں انٹرویو ریکارڈ کروا رہے ہیں۔ ان جنگجوئوں کے بارے میں ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کو امریکی سرپرستی میں خلیجی ریاستوں نے ٹرینڈ کیا ہے۔ لیکن متحدہ عرب امارات نے اس الزام کی تردید کر دی ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی حکومت نے سوموار کو ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا تھا، کیونکہ خوزستان/ اہواز میں ایک ملٹری پریڈ کے دوران ایران مخالف مسلح جنگجوئوں نے حملہ کر کے 25 افراد (سی این این کے مطابق 29 افراد ) کو ہلاک کردیا تھا۔ اس خونریز کارروائی میں جس کا الزام ایرانی حکام امریکہ اور اس کے عرب حامیوں پر عائد کرتے ہیں، خواتین، بچوں اور پاسداران انقلاب کے کمانڈرز سمیت 25 افراد جاں بحق اور 62 شدید زخمی ہوئے تھے۔ ایرانی جریدے ’’پیوند‘‘ کا کہنا ہے کہ ایرانی سیکورٹی فورسز نے چاروں مسلح حملہ آوروں کو ہلاک کردیا تھا، لیکن ابھی تک ان کی شناخت نہیں ہوئی ہے۔ تاہم یورپی میڈیا نے بتایا ہے کہ تیل کی دولت سے مالا مال ریاست خوزستان میں ایرانی حکومت کے خلاف مقامی سطح پر علیحدگی پسند تحریک بپا ہے جس کو ’’الاہوازیہ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے اور الاہوازیہ کی مسلح تنظیم ’’محی الدین الناصر شہید بریگیڈ‘‘ ماضی میں بھی خوزستان میں کئی مسلح کارروائیاں کرچکی ہے۔ ایران الاہوازیہ تحریک کے حوالے سے امریکہ کی سرپرستی کا الزام عائد کرکے سعودی عرب اور اس کی اتحادی خلیجی عرب ریاستوں کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے، لیکن امریکہ و سعودی عرب اس کی تردید کرتے ہیں۔ برطانوی جریدے، ٹیلیگراف نے انکشاف کیا ہے کہ اہواز حملے کے ذمہ داران کا پتا چلانے اور انہیں گرفتار کرنے کیلئے ملک بھر میں بالعموم اور خوزستان صوبہ میں بالخصوص انٹیلی جنس اور سیکورٹی آپریشن وسیع کردیا گیا ہے اور سینکڑوں مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جن کی حتمی تعداد ایرانی وزارت داخلہ نے ابھی تک نہیں بتائی ہے۔ اہواز میں جاں بحق افرادکے جنازے اور تدفین میں شریک افراد کی تعداد برطانوی جریدے، ٹیلیگراف نے ہزاروں جبکہ ایرانی میڈیا نے لاکھوں بتائی ہے، جو امریکہ اور ایران مخالف قوتوں کیخلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ انہوں نے جاں بحق افراد بالخصوص بچوں کی تصاویر اٹھائی ہوئی تھیں۔ برطانوی جریدے، ٹیلیگراف نے بتایا ہے کہ اہواز طرز کے حملے ایران میں شاذ و نادر ہی کئے گئے ہیں۔ البتہ ایرانی سیکورٹی فورسز کو عراقی اور پاکستانی سرحدوں سے متصل علاقوں میں مخالف جنگجوئوں کی جانب سے ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے۔ لندن سے شائع آن لائن جریدے، الاعرابی نے انکشاف کیا ہے کہ عراقی سرحد سے ملحق شہر اہواز کو عرب ریاست میں تبدیل اور ایران سے آزاد کرانے کیلئے عرب جنگجوئوں کی تنظیم ’’الاہوازیہ‘‘ کافی عرصے سے کارگزار ہے۔ جبکہ یہ بات بھی اہم ہے کہ اہواز کے علیحدگی پسند رہنما اور الاہوازیہ تحریک کے بانی 52 سالہ احمد مولا النیسی کو ہالینڈ/ دی ہیگ میں گزشتہ سال 9 نومبر کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اہواز سمیت خوزستان میں الاہوازیہ کے بانی احمد مولا کی پہلی برسی منائی جانے والی ہے۔ الاہوازی ڈیموکریٹک پاپولر فرنٹ نے میڈیا ریلیز میں دعویٰ کیا ہے کہ پریڈ پر حملہ الاہوازی تحریک اور داعش کی پہلی مشترکہ کارروائی ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More