کراچی (اسٹاف رپورٹر) ویسٹ زون میں پولیس اہلکار ہی جرائم کے سہولت کار نکلے، ایس ایس پی ویسٹ ڈاکٹر رضوان نے جرائم پیشہ عناصر اور پولیس کے درمیان مضبوط گٹھ جوڑ پر مبنی رپورٹ آئی جی سندھ کو ارسال کردی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ویسٹ زون کے پولیس اہلکار جرائم کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ 4 پولیس اہلکاروں کو سہولت کار قرار دیا جاچکا ہے، جبکہ اے ایس آئی حاجی شہباز اور اے ایس آئی انور علی کا جرائم پیشہ عناصر سے گٹھ جوڑ ہے۔رپورٹ کے مطابق منگھوپیر کا ہیڈ کانسٹیبل جمشید بھی سہولت کار ہے۔رپورٹ کے مطابق ویسٹ زون کے 12مقامات سے کروڑوں روپے کی اسمگلنگ کی جاتی تھی، جس میں گوند پاس، ماہی گاڑی، چلغازی، رندکلات، ہمدرد یونیورسٹی اور بند مراد کے راستے شامل ہیں، جبکہ پولیس کی مدد سے ڈیزل، ریتی بجری، پانی، چھالیہ اور دیگر سامان کی اسمگلنگ بھی کی جاتی تھی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے 27گاڑیاں بسیں، کوچیں، ٹینکرز، ڈمپرز اور سوزوکی ضبط کیں،کارروائیوں میں 83ہزار لیٹر غیرقانونی ایرانی ڈیزل کسٹم حکام کے حوالے کیا گیا۔ رپورٹ میں اہلکاروں کے جرائم میں ملوث ہونے پر تمام مقامات کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔