زیادتی کی شکارخاتون اہلکارکاشوہرگرفتار۔پولیس کاتشدد

0

اسلام آباد(فیض احمد)وفاقی پولیس نےزیادتی کی شکار خاتون کنسٹیبل کےشوہرکوگرفتارکرکے تشددکانشانہ بنایاہے جس پر لواحقین نے ایس ایس پی آپریشنزکودادرسی کی درخواست دے دی جبکہ حکام کاکہناہے کہ زیادتی کرنے والے ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس نے زیادتی کانشانہ بننے والی خاتون اہلکارکے شوہرکوگرفتارکیاہے۔مذکورہ شخص کے بھائی وسیم امین نے ’’ امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقوعہ کے وقت میرا بھائی کلیم احمد اپنی دکان پر تھا اور سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اس وقت دکان پر کام کر رہا تھا ،گزشتہ رات پولیس والے آئے اور یہ کہ کر میرے بھائی کلیم کو لے گئے کہ ہم نے کچھ تفتیش کرنی ہے ہمارے ساتھ چلو ،میرا بھائی پولیس اہلکاروں کے ساتھ چلا گیا جس کے بعد ہم لوگ تھانے گئے توبھائی کو پولیس نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے کلیم کے منہ اور ناک سے خون بہہ رہا تھا پولیس اہلکاروں نے ہمیں یہ کہ کر واپس بھیج دیا کہ کلیم ابھی گھر واپس آ جائے گا لیکن وہ واپس نہ آیا جب ہم صبح تھانے دوبارہ گئے تو پولیس اہلکار کہنے لگے کہ آپ کا بھائی تھانہ کورال میں موجود نہیں جس کے بعد میں نے ایس ایس پی آپریشن کو دادرسی و قانونی تحفظ کی درخواست دی ہے ۔وسیم امین کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ میری بھابی ثانیہ کی جانب سے جو درخواست تھانہ کورال میں دی گئی ہے جس پر پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے اس میں واضح موقف اپنایا ہے کہ میرا خاوند اس واردات میں کسی طور پر بھی شامل نہیں اور اس نے یہ بھی کہا ہے کہ میں سامنے آنے پر اس شخص کو پہچان سکتی ہوں جس نے مجھ سے زیادتی کی تھی جبکہ پولیس متاثرہ خاتون سے بیان لینے کے بجائے میرے بھائی کلیم کو بے جا حراست میں رکھنا چاہتی ہے اور تشدد کر رہی ہے میرے بھائی کو چھوڑا جائے اور متاثرہ خاتون اہلکار کا بیان ریکارڈ کیا جائے اور اصل ملزم تلاش کیا جائے ۔ادھرایس ایس پی اسلام آباد سید محمد امین بخاری کا کہنا ہے کہ تھانہ کورال کے علاقہ میں لیڈی کنسٹیبل کے ساتھ زیادتی کے مقدمہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیئے دوسپیشل ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، ایک پولیس ٹیم ایس پی رورل کی زیر نگرانی اور دوسری ٹیم ایس پی انوسٹی گیشن کی زیر نگرانی تشکیل دی گئی ہے، ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر مقدمہ کی پراگرس رپورٹ پیش کریں گی اور جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا، ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ مقدمہ میں ایک ملزم نامزد ہے لیکن اگر اس کے ساتھ کوئی سہولت کار بھی ہوا تو اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب ایس ایس پی آپریشن نے کہاہے کہ رورل زون میں جرائم پر قابو پانے کے لیے جلد سرچ آپریشنز کا سلسلہ شروع کیا جائے گا تاہم اس سے پہلے کانسٹیبل کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے، ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق جائے وقوعہ پر سیف سٹی کیمرے موجود نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More