دوست کا قاتل بیرون شہر فرار ہوتے وقت گرفتار
کراچی(اسٹاف رپورٹر )ملیر کینٹ کے علاقے میں گاڑی کی خرید و فروخت کے معاملے پر دوست نے دوست کو قتل کرکے لاش میمن گوٹھ میں پھینک دی۔مقتول سرکاری ادارے کا ملازم تھا۔پولیس نے 24گھنٹے کے اندر قاتل دوست کو گرفتار کرکے آلہ قتل بر آمد کرلیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں واقع سنسان علاقے سے کپڑے میں لپٹی لاش ملی تھی۔مقتول کی شناخت 42 سالہ محمد شفیق ولد اللہ وسایا کے نام سے ہوئی،جو ملیر کینٹ کا رہائشی اور سرکاری ادارے کے میس کا ویٹر تھا۔پولیس نے موبائل فون کی لوکیشن کی مدد سے ملزم مشتاق کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کو انٹر سٹی بس اڈے کے قریب سے اس وقت گرفتار کیا گیا، جب وہ کراچی چھوڑ کر اپنے آبائی علاقے شکارپور فرار ہو رہا تھا، جہاں سے اس نے بلوچستان بھاگنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔ملزم نے تفتیش کے دوران قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ خود بھی سرکاری ادارے میں بطور کلرک ملازمت کرتے ہوئے ریٹائرڈ ہوچکا تھا۔وہ ملیر کینٹ کے گیٹ نمبر 6 کے سامنے عباسی ہوٹل کے اوپر کمرے میں اکیلا رہتا تھا۔اس نے شفیق سے گاڑی خریدی تھی۔مکمل رقم دینے کے باوجود شفیق رجسٹریشن اس کے نام کروانے میں حیلے بہانے کر رہا تھا، جس پر وہ شفیق کو گاڑی میں بٹھا کر سنسان مقام پر لے گیا، جہاں تلخ کلامی کے بعد میں نے پستول نکال لیا، جو چلنے پر شفیق کے سر میں گولی لگی اور میں نے لاش کپڑے میں لپیٹ کر وہیں پھینک دی۔ایس ایچ او میمن گوٹھ گلزار نے بتایا کہ گرفتار ملزم ریٹائرڈ فوجی ہے اور اس کے قبضے سے 30بور پستول برآمد ہوا ہے۔پولیس نے واقعے کا مقدمہ نمبر 183/18مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کر لیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزم مشتاق کی موبائل فون لوکیشن ہر 15 منٹ میں تبدیل ہو رہی تھی،جب ملزم کی لوکیشن الآصف اسکوائر بس اڈے کی ملنے لگی، تو پولیس نے فوری کارروائی کرکے ملزم کو گرفتار کیا۔