انہدامی کارروائی پر مہران ٹاؤن میدان جنگ بن گیا۔ اہلکاروں سمیت 7 زخمی

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)انہدامی کارروائی پر کورنگی صنعتی ایریا کاعلاقہ مہران ٹاؤن میدان جنگ بن گیا۔فائرنگ اور پتھرائو سے کے ڈی اے اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے۔مشتعل مکینوں نے ایک اسٹیٹ ایجنسی اور3 موٹر سائیکلیں نذر آتش کردیں۔پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے صورتحال پر قابو پایا۔کے ایم سی نے صدر،لیاقت آباد ،کورنگی اور گلستان جوہر میں بھی تجاوزات مسمار کردیں۔سرکلر ریلوے روٹ پرقائم غیرقانونی تعمیرات ہٹانے کیلئےسپریم کورٹ کے حکم پر آپریشن آج شروع ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کیلئے منگل کی دوپہر کے ڈی اے کا عملہ بھاری مشینری کے ہمراہ پہنچا اور گھروں کو مسمار کرنے کی کوشش کی تو علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نےاحتجاج شروع کردیا، اسی دوران مشتعل افراد نے کے ڈی اے کے عملے پر پتھرائوکردیا ، جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہوگئے، بعض افراد نے کے ڈے اے کے عملے پر فائرنگ بھی شروع کردی۔ پتھرائواور فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور زخمی اہلکاروں کو اسپتال پہنچایا۔اس دوران مشتعل مکینوں نے مہران ٹائون سیکٹر 6/F کی دو سڑکوں پر واقع ایک درجن سے زائد اسٹیٹ ایجنسیوں پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ شروع کردی اور ان میں رکھا سامان سڑک پر رکھ کر آگ لگا دی۔ مشتعل افراد نے 3 موٹر سائیکلیں بھی نذرآتش کردیں۔پولیس اور رینجرز مظاہرین کو منتشر کرنے میں لگی رہی۔ مشتعل مظاہرین نے مہران ٹائون ڈرائیونگ لائسنس برانچ کے قریب واقع ایک اور اسٹیٹ ایجنسی پر دھاوا بولا تو چھت سے نامعلوم افراد نے فائرنگ اور پتھرائو شروع کردیا ، جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد 17 سالہ جنید، 22 سالہ حسنہ بی بی، 30 سالہ راحیل اور 31 سالہ سید فاروق احمد شاہ زخمی ہوگئے ، جس کے بعد مظاہرین آپے سے باہر ہوگئے اور انہوں نے مذکورہ اسٹیٹ ایجنسی پر لگا ہوا ٹین کی چادر کا بڑا شیڈ گرادیا اور شٹرتوڑ دیئے جبکہ دفتر میں رکھا ہوا فرنیچر نکا ل کر سڑک پر رکھ کر اس میں آگ لگا دی اور بعد میں اسٹیٹ ایجنسی کو بھی آگ لگا دی۔ ایس ایچ او صابر خٹک نے بتایا کہ منگل کی دوپہر کے ڈی اے کا عملہ غیر قانونی گھروں کو مسمار کرنے کیلئے بھاری مشینری کے ساتھ آیا تھا اور انکی سیکورٹی کیلئے پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے، جیسے ہی کے ڈی اے کا عملہ مہران ٹائون میں مشینری کے ہمراہ داخل ہوا تو علاقہ مکینوں نے احتجاج کی آڑ لیتے ہوئے کے ڈی اے اور پولیس اہلکاروں پر پتھرائواور فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کرنے والے ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیتے ہوئے اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ کے ڈی اے افسران کی مدعیت میں انکے خلاف مقدمہ درج کیا جائیگا۔ایس ایچ او کا مزید کہنا تھا کہ علاقہ مکینوں نے غیر قانونی تعمیرات کی مسماری کے خلاف احتجاج کے دوران ٹائر نذر آتش کر کے سڑک بلاک کر دی تھی ، جس کی وجہ سے مذکورہ سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ کے ڈی اے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لکھنئو سوسائٹی میں قائم غیر قانونی تعمیرات اور سوسائٹی کے اطراف تجاوزات کے خلاف بھاری مشینری کا استعمال کیا گیا، آپریشن کے دوران متعدد دکانوں اور شادی ہالز کی تجاوزات اور متعدد شیڈز کو گرادیا گیا جبکہ سوسائٹی کے اطراف فٹ پاتھ پر موجود کیبن، پتھارے اور ٹھیلے مافیا کا خاتمہ کردیا گیا۔ آپریشن کے دوران متعدد قابضین نے کے ڈی اے عملے پر شدید پتھرائو کیااور وقتاً فوقتاً نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے باعث آپریشن روک دیا گیا، پتھرائو و فائرنگ سے کے ڈی اے ملازمین زخمی ہوئے۔آئی جی سندھ ڈاکٹر سیدکلیم امام نے مہران ٹائون میں تجاوزات کے خلاف ہنگامہ آرائی کے واقعے پر ڈی آئی جی ایسٹ سے انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی سمیع الدین صدیقی کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا کے ہتھکنڈوں سے تجاوزات کے خلاف کارروائی نہیں روکی جائے گی۔غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کو کچھ عناصر کی آشیرباد حاصل ہے۔اس کے باوجود دبائو کو نظر انداز کرکے افسران و ملازمین قابضین کے خلاف موثر کارروائیوں میں مصروف ہیں،واگزار کرائی گئی اراضی کو مستقل بنیادوں پر محفوظ بنانے پر مکمل عملدرآمد کیا جارہا ہے۔ گزشتہ روز جاری آپریشن کے دوران گلشن چورنگی، نیپا چورنگی اور راشد منہاس روڈ پر موجود پختہ تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔ 250 کے قریب غیر قانونی شیڈز، 80 سے زائد دکانوں کی حدود سے باہر تجاوزات اور 100 سے زائد کیبنوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے صدر،لیاقت آباد ،کورنگی اور گلستان جوہر کے علاقوں میں کارروائیاں کرکے درجنوں غیر قانونی تعمیرات مسمار کردیں۔ منگل کے روز کے ایم سی کے محکمہ انسداد تجاوزات عملے نے کورنگی نمبر 2میں کارروائی شروع کی ، آغاز میں دکانداروں کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی ، تاہم سیکورٹی اہلکاروں نے صورتحال پر قابو پایا، انسداد تجاوزات عملے نے کورنگی نمبر 2کے مین بازار پر بنی 40دکانوں کے خلاف کارروائی کی، 120گھروں اور دکانوں کے چبوترے بھی مسمار کردیئے گئے ۔ غیر قانونی 25 دیواریں مسمار کی گئیں۔ انسداد تجاوزات عملے نے مجموعی طورپر 185 تجاوزات مسمار کیں ۔ کارروائی ڈپٹی ڈائریکٹر کورنگی مسرت علی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ندیم کی نگرانی میں کی گئی۔ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں انسداد تجاوزات عملے نے شریف آباد پارک کی اراضی پر قائم تجاوزات کو مسمار کیا ۔ سینٹرل کے علاقے الاعظم اسکوائر میں55دکانوں کے خلاف کارروائی کی گئی ۔ مذکورہ دکانوں کے سائن بورڈ ،چھجے اور دیگر تعمیرات حدود سے باہر تھیں ۔ سینٹرل کی کارروائی ڈپٹی ڈائریکٹر مسرور اور علاقہ پولیس کی نگرانی میں کی گئی ، گلستان جوہر کے علاقے میں بھی کارروائی کی گئی جہاں گرین بیلٹ پر قائم ہوٹلز اور دکانوں کو مسمار کیا گیا ، مذکورہ کارروائی ڈپٹی ڈائریکٹر کامران عباس کی نگرانی میں کی گئی ، انسداد تجاوزات عملے نے صدر ،جہانگیر پارک اور داؤد پوتا روڈ پر کارروائی کرکے پتھارے ،ٹھیلے،کیبن اور دیگر تجاوزات قبضے میں لے کر اسٹور کردیں،مذکورہ کارروائی ڈپٹی ڈائریکٹر نعمان احمد کی نگرانی میں کی گئی ۔دوسری جانب سرکلر ریلوے روٹ پرقائم غیرقانونی تعمیرات ہٹانے کیلئےسپریم کورٹ کے حکم پر آپریشن آج شروع ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More