فحش فلمیں دیکھنے والوں کے دماغ کی ساخت متاثر ہوتی ہے۔ تحقیق

0

برلن (امت نیوز)ایک نئی تحقیق کے مطابق فحش فلمیں دماغ کی ساخت کو متاثر کرتی ہیں اور یہ سکڑنا شروع ہو جاتا ہے۔وہ لوگ، جو باقاعدگی سے جنسی مواد یا فحش فلمیں دیکھتے ہیں، ان کے دماغ سے منسلک ’’ریوارڈ سسٹم‘‘ چھوٹا ہوتا چلا جاتا ہے۔ جرمنی کے ماکس پلانک انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ماہر نفسیات اور اس سائنسی تحقیق کی اہم مصنفہ زیمونے کیون نے کہا ہے کہ باقاعدگی سے پورن فلمیں دیکھنے کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ کم یا زیادہ آپ کا دماغی ریوارڈ سسٹم ضائع ہوتا جاتا ہے۔ریوارڈ سسٹم دماغ میں میں پائے جانے والے عصبی ڈھانچوں کے مجموعے کو کہتے ہیں اور یہ عصبی ڈھانچے خوشی فراہم کرتے ہوئے دماغی رویے کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اس تحقیق کے لیے ان چونسٹھ افراد کے دماغوں کو ایم آر آئی مشین کے ذریعے اسکین کیا گیا، جن کے عمریں 21سے 60برس کے درميان تھیں۔ تحقیق کے مطابق جو لوگ اکثر فحش فلمیں دیکھتے تھے، ان کے دماغ کا ’اسٹریٹم‘ نامی حصہ چھوٹا ہو جاتا ہے۔ یہ حصہ ریوارڈ سسٹم کا ایک اہم جز ہے اور جنسی تحریک میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئے ہے کہ ایم آر آئی مشین میں زیادہ فحش فلمیں دیکھنے والوں کا ’ریوارڈ سسٹم‘ یا دماغ کم فعال تھا اور ان کے دماغ کو زیادہ فعال ہونے کے لیے زیادہ فحش مواد کی ضرورت تھی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ان افراد کے دماغ کا ’اسٹریٹم‘ نامی حصہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے انہیں زیادہ اور ہارڈ کور جنسی مواد کی ضرورت یا پھر زیادہ فحش فلمیں دیکھنے کی وجہ سے ان کا اسٹریٹم نامی دماغی حصہ چھوٹا ہو چکا ہے ؟ محقیقین کے مطابق دونوں باتیں ہی سچ ہو سکتی ہیں لیکن زیادہ امکانات یہی ہیں کہ زیادہ فحش فلمیں دیکھنے کی وجہ سے دماغ کا اسٹریٹم نامی حصہ چھوٹا ہو جاتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More