متحدہ لندن کے5دہشت گرد گرفتار-سیکڑوں بم اور جدید اسلحہ برآمد

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)قانون نافذ کرنے والے اداروں نےشہرمیں دہشت گردی کے بڑے منصوبے ناکام بنا دئیے۔رینجرز نے متحدہ لندن کے 5 دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر کے سیکڑوں بم اور جدید اسلحہ بر آمد کر لیا۔ہتھیار ساؤتھ افریقہ سیٹ اپ نے عزیز آباد میں مکان میں چھپا رکھے تھے۔ ان میں مشین گنیں، اسنائپررائفلیں، گولیاں اورڈیٹونیٹرزبھی شامل ہیں۔کلاکوٹ پولیس نے بھاری مقدار میں بارود بنانے والا ایرانی کیمیکل ضبط کر کے2 اسمگلرز کو حراست میں لے لیا ۔ بغدادی میں مقابلے کے بعدبابا لاڈلہ گروپ کا کارندہ بھی دھر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق رینجرز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کامیاب آپریشن کے دوران سیکٹر10 نارتھ کراچی کے علاقے سے ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کے دوٹارگٹ کلرز مستقیم اور مقیم کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ٹارگٹ کلرز کی نشاند ہی پر مکان نمبر R-369 بلاک 8 عزیز آباد میں چھاپہ مار کر اسلحہ، ایمونیشن اور بارودی مواد کا بڑا ذخیرہ بر آمد کیا گیا ، جسے انتہائی مہارت کے ساتھ مکان کے اندر چھپا یا گیاتھا۔ بر آمد کیے گئے اسلحے، ایمونیشن اور بارودی مواد میں 195رائفل گرنیڈ، 98 ، 40 ایم ایم گرنیڈ، 52 ہینڈ گرنیڈ، 13 ایلیومنیٹنگ گرنیڈ، 90 آوان بم، 11 راکٹ RPG-7 ، 49 سیفٹی فیوز، 170 ڈیٹو نیٹرز، 17 کلو گرام پلاسٹک ایکسپلوزیو، 2 RPG-7، 1 گرنیڈ لانچر40 ایم ایم ، 2 ایم پی فائیو، 6 ایم جی، 5 ایل ایم جی ، 1 ایچ ایم جی ، 2 اسنائیپر رائفلیں، 4 ایس ایم جیز، 1 ٹرپل ٹو بور رائفل، 1 پوائنٹ 22 بور رائفل، 6 سیون ایم ایم رائفل، دو تھری جی رائفل، 2 تیس بور پسٹل، 4 انڈر بیرل ایس ایم جی گرنیڈلانچرز ، 1 این وی جی، 1 عدد 17AGS ، 1 ٹیلی اسکوپ سائیٹ ، 4 سائیلنسر، 13 اسپئیربٹ اسٹاکس ایس ایم جی ، 107 مختلف اقسام کے میگزینز، 17160 رائونڈز ایس ایم جی، 100 رائونڈز تھری جی، 3770 رائونڈز 222 بور رائفل، 332 7 رائونڈز ایم ایم رائفل، 21820 رائونڈز ایل ایم جی ، 380 رائونڈز 8 ایم ایم رائفل اور 10 ٹرپ فلئیرشامل ہے، ابتدائی تفتیش کے دوران ٹارگٹ کلرز نے انکشاف کیا ہے کہ مارچ 2015 میں ایم کیو ایم کے مرکز 90 پر رینجرز کے چھاپے کے بعد وہ کراچی کے مختلف علاقوں میں روپوش ہو گئے تھے اور مسلسل ایم کیو ایم سائوتھ افریقہ نیٹ ورک کے ساتھ رابطے میں تھے۔ ملزم مستقیم نے مزید انکشاف کیا کہ 1992 میں وہ بھارت فرار ہو کر بدنام زمانہ متحدہ دہشت گرد جاوید لنگڑا کے ساتھ رہائش پذ یر رہا۔ بعدازاں 1993 میں پاکستان واپس آکر تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہو گیاتھا۔ اس کے علاوہ ملزم مستقیم ایم کیو ایم سائوتھ افریقہ کے شجاع الدین عرف بوبی کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔ دونوں ملزمان کو مختلف سیاسی رہنمائوں کی ریکی اور ٹارگٹ کلنگ کا ٹاسک بھی دیا گیاتھا جس کی منصوبہ بندی ملزمان کر رہے تھے۔ گرفتار ملزمان کو ایم کیو ایم سائوتھ افریقہ نیٹ ورک کی جانب سے کسی بھی دہشت گردی کی کارروائی کے لیے ہر وقت تیار رہنے کا حکم بھی دیا گیا تھا، ملزمان کی نشاندہی پر بر آمد ہونے والے اسلحے، ایمونیشن اور بارودی مواد کی مقدار اتنی زیادہ ہے جسے استعمال کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لمبی لڑائی کو جاری رکھا جاسکتا تھا۔ آپریشن کی کامیاب تکمیل پرڈی جی رینجرز (سندھ) میجر جنرل محمد سعید نے بر آمد کیے گئے اسلحے ، ایمونیشن اور بارودی مواد کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے آپریشن میں حصہ لینے والے آفیسرز اور جوانوں سے ملاقات کی اور انہیں مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رینجرز دہشت گردوں کی سرکوبی اور قیام امن کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ دریں اثنا گلبہار، ناظم آباد اور جوہر آباد کے علاقوں میں رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے متحدہ لندن کے تین ٹارگٹ کلرز مرزا عبدالرحیم بیگ عرف سعید، محمد سلیمان اور اظفر حسین عرف مارشل کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان ٹارگٹ کلنگ، اسٹریٹ کرائم اور جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔ علاوہ ازیں کلاکوٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پر مسافر بس پر کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان عبدالواحد اور زین العابدین کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے مہلک کیمیکل کے 26 ڈرم برآمد کرلئے۔ ایس پی لیاری افتخار لودھی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان مہلک کیمیکل ایران سے اسمگل کرکے مسافر بس کے ذریعے کراچی لائے تھے، ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والے ہر ڈرم میں 25 کلو پوٹاشیم پرمینا گیٹ نامی کیمیکل ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق برآمد کیمیکل بارودی مواد کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے،پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔ جبکہ بغدادی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقابلے کے بعد لیاری گینگ وار بابا لاڈلہ گروپ کے کارندے شبیر کو گرفتار کرکے اسلحہ اور آوان بم برآمد کرلیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More