معارف القرآن

0

خلاصۂ تفسیر
اور وہ لوگ (جو کہ اپنی بیبیوں کو ماں کہتے ہیں) بلاشبہ ایک نامعقول اور جھوٹ بات کہتے ہیں (اس لئے گناہ ضرور ہوگا) اور (اگر گناہ کا تدارک کر دیا جائے تو گناہ معاف بھی ہو جائے گا، کیونکہ) یقینا خدا تعالیٰ معاف کردینے والے، بخش دینے والے ہیں اور (آگے اس تدارک کا بعض صورتوں کے اعتبار سے بیان ہے کہ) جو لوگ اپنی بیبیوں سے ظہار کرتے ہیں، پھر اپنی کہی ہوئی بات (کے مقتضا) کی (جو تحریم زوجہ ہے) تلافی کرنا چاہتے ہیں (یعنی بیبیوں سے نفع حاصل کرنا چاہتے ہیں) تو ان کے ذمے ایک غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا ہے قبل اس کے کہ دونوں (میاں بی بی) باہم اختلاط کریں (صحبت سے یا اسباب صحبت سے) اس (کفارہ کا حکم کرنے) سے تم کو نصیحت کی جاتی ہے (کفارہ سے علاوہ تکفیر سیئات کے یہ بھی نفع ہے کہ اس سے آئندہ کو تمہیں تنبیہ ہو جائے گی) اور خدا تعالیٰ کو تمہارے سب اعمال کی پوری خبر ہے (کہ کفارہ کے متعلق پوری بجا آوری احکام کی کرتے ہو یا نہیں، پس کفارے میں دو حکمتیں ہوگئیں، ایک گناہ کی معافی، دوسری زجرو تنبیہ اور دوسری حکمت بھی کفارہ کی تینوں قسموں میں ہے، لیکن غلام یا لونڈی آزاد کرنا چونکہ کفارے کے اقسام میں ذکراً مقدم ہے، اس لئے اس کو اس کے ساتھ ذکر کردیا گیا) (جاری ہے)

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More