ایک شخص نے حضرت علی المرتضیٰؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر عقد نکاح کی حقیقت پوچھی۔ حضرت علیؓ نے فوراًً یہ جواب دیا کہ شادی کی
حقیقت یہ ہے کہ:
1۔ اپنے اوپر مہر کا لازم کر لینا، جو پہلے لازم نہ تھا۔
2۔ اس کے چند دن کی خوشی حاصل ہونا۔
3۔ اس کے بعد پیٹھ کا ٹوٹ جانا، یعنی دبلا اور کمزور ہو جانا۔
4۔ اس کے بعد ہمیشہ کے لیے پریشان ہونا، یعنی بیوی بچوں کے کھانے پینے، کپڑوں وغیرہ کے انتظامات کا بھاری بوجھ اٹھانے میں مبتلا ہو جانا۔
5۔ اس کے بعد قبر کے اندر جانا۔
6۔ اس کے بعد حشر میںرب تعالیٰ کے سامنے پیش ہونا۔
7۔ اس کے بعد جنت یا جہنم میں سے کسی ایک میں داخل ہو جانا۔
دیکھئے! حضرت علیؓ نے اس مختصر سی عبارت میں انسان کی کُل زندگی اور کل انجام کی حقیقت کیسے حسن اسلوب سے من و عن بیان کر دی، جو بالکل حقیقت ہے۔ وہ شخص یہ جملہ سن کر نہایت متاثر ہوا۔
بے پردگی کی 15 برائیاں اور نقصانات
پردہ میں کس قدر فوائد اور منافع ہیں اور بے پردگی میںکس قدر مضرتیں اور خرابیاں ہیں ملاحظہ ہوں:
1۔ بے پردگی سے بے حیائی اور بے حمیتی پیدا ہوتی ہے۔
2۔ بدکاری کا دروازہ کھلتا ہے۔
3۔ اولاد حرام ہوتی ہے۔
4۔ حسب اور نسب ضائع ہو جاتا ہے۔
5۔ شوہر کو اپنی بیوی پر اطمینان نہیں رہتا تو دل سے کیسے محبت رہے۔
6۔ بے پردہ بیوی سے جو اولاد پیدا ہوتی ہے، شوہر کو اس پر یقین نہیں ہوتا کہ یہ میرا ہی بچہ ہے اور ظاہر ہے کہ جو عورت بے پردہ پھرتی ہو، اس کی اولاد پر کیسے یقین ہو سکتا ہے۔
7۔ اور جب اس بچہ کا اس کی اولاد ہونا یقینی نہ رہا تو پھر اس کے مرنے کے بعد اس بچہ کا وارث ہونا بھی یقینی نہ رہا، حلال اولاد میراث کی مستحق ہوتی ہے، حرام کا بچہ میراث کا مستحق نہیںہوتا۔
8۔ بے پردہ عورت، شوہر کی راحت اور سکون اور اطمینان کا باعث نہیں رہتی، شوہر جب گھر آتا ہے بیوی کو غائب پاتا ہے اور پریشان ہوتا ہے کہ نہ معلوم کہاں ہو گی۔
9۔ بے پردہ عورت نہ شوہر کی خدمت کر سکتی ہے اور نہ اس کی اطاعت کر سکتی ہے۔
10۔ بے پردہ عورت اولاد کی تربیت اور نگرانی بھی نہیں کر سکتی۔
11۔ بے پردگی باہمی خصومت اور نزاع کا سبب ہے جو بدچلنی کا لازمی نتیجہ ہے۔
12۔ بے پردگی اپنی آوارگی اور آزادی کی پردہ پوشی کے لیے عورت کو جھوٹ اور مکر اور فریب پر آمادہ کرتی ہے، گھر سے باہر جانے کے عجیب عجیب بہانے بناتی ہے۔
13۔ جس کا اثر اولاد پر پڑتا ہے اولاد بھی وہی کرے گی جو ماں کو کرتے دیکھے گی۔
14۔ جس قدر بے پردگی بڑھتی جائے گی اس قدر بے حیائی اور بے حمیتی بڑھتی جائے گی، جس کا لازمی نتیجہ نحوست ہے اور خاندان اور محلہ میں بدنامی اور بے عزتی ہے۔
15۔ حتیٰ کہ اس گھرانہ سے حیائ، شرم، عفت اور عصمت کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post