جمعہ کے روز فرشتے سلام کرتے ہیں:
حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ فرشتے جمعہ کے روز پگڑیاں باندھ کر (نماز جمعہ میں) حاضر ہوتے ہیں اور پگڑی والوں کو سورج کے غروب ہونے تک سلام کہتے ہیں۔
(فائدہ) اس حدیث میں پگڑی باندھنے کی فضیلت معلوم ہوتی ہے۔
طالبعلم کیلئے اپنے پر بچھاتے ہیں:
( حدیث) حضرت صفوان ابن عسالؓ سے مروی ہے کہ جناب نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا:
( ترجمہ) ملائکہ کرام اپنے پر بچھاتے ہیں اس طالب علم کے لئے اس کی طلب اور جستجو کی خوشنودی میں۔
(فائدہ) حضرت مصنف علام نے اس حدیث کو ابو دائود طیالسیؒ کے حوالے سے نقل کیا ہے، جبکہ ابو دائودطیالسی کے مطبوعہ نسخوں میں رضی بالطلب کے بجائے رضا بما یطلب ہے اور علامہ سیوطیؒ کی ایک دوسری تالیف الجامع الصغیر میں بھی’’رضا بما یطلب‘‘ شاید کہ ناقلین سے تٓصحیف ہوئی ہے۔
حضرت عائشہؓ سے بھی مذکورہ معنی میں ایک روایت امام بیہقی نے ذکر فرمائی ہے۔
گھڑ دوڑ اور تیراندازی میں شرکت
(حدیث) حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) فرشتے تمہارے مقابلے میں شریک نہیں ہوتے، مگر گھڑ دوڑ اور تیر اندازی میں۔ (طبرانی (منہ) کنزالعمال 40615، کامل ابن عدی 5/1796)
(فائدہ) اس وقت آلات جنگ میں جو چیزیں گھڑ دوڑ اور تیراندازی کی جگہ لے چکی ہیں، وہ بھی اس حدیث کے مفہوم میں شریک ہوں گی۔(جاری ہے)
٭٭٭٭٭
Next Post