اذان کی آواز سن کر
جب اذان کی آواز سنے تو جو کلمات موذن کہتا جائے وہی کلمات خود بھی دہرانے چاہئیں، البتہ حَیِّ عَلَی الصَّلٰوۃِ اور حَیِّ عَلَی الْفَلَاحِ کے جواب میں لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ کہنا چاہئے، اذان کے ختم پر یہ دعا پڑھنی چاہئے۔
اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَالصَّلَاۃِ الْقَائِمَۃِ اٰتِ مُحَمَّدَنِ الْوَسِیْلَۃَ وَ الْفَضِیْلَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَنِ الَّذِیْ وَعَدْتَّہٗ اِنَّکَ لَاتُخْلِفُ الْمِیْعَادَ۔(بخاری وبیہقی)
ترجمہ: اے اللہ! حضرت محمد ﷺ کو مقام وسیلہ عطا فرما، اور فضیلت عطافرما، اور اس مقام محمود پر فائز فرما جس کا آپ نے ان سے وعدہ فرمایا ہے۔ بے شک آپ وعدہ خلافی نہیں فرماتے۔
نیز اذان سن کر یہ دعا بھی آنحضرت ﷺ سے ثابت ہے:
اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدً اعَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّ بِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّبِمُحَمَّدٍ رَّسُوْلًا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا۔(صحیح مسلم)
ترجمہ: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ میں اللہ کو پروردگار، محمد ﷺ کو رسول اور اسلام کو (اپنا) دین ماننے پر راضی اور مطمئن ہوگیا۔
٭٭٭٭٭
Prev Post
Next Post