فرشتوں کی عجیب دنیا

0

بچی کی ولادت پر خوشخبری سنانے والے
(حدیث) حضرت فبیط بن شریطؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب کسی انسان کے بیٹی پیدا ہوتی ہے تو خدا تعالیٰ اس کے پاس فرشتے بھیجتے ہیں، جو کہتے ہیں: اے گھر والوں تم پر سلامتی ہو (پھر) اس بچی کو اپنے پروں سے ڈھانپ لیتے ہیں اور اس کے سر پر اپنے ہاتھ پھیرتے ہیں اور کہتے ہیں: ضعیف ہو، ضعیف سے پیدا ہوئی ہو۔ قیامت تک اس کے کفیل کی مدد کی جائے گی۔ (معجم صغیر طبرانی، جمع الجوامع2783، مجمع الزوائد8/156، طبرانی صغیر 1/30)
سونے والے کا محافظ فرشتہ
(حدیث) حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اقدسؐ نے ارشاد فرمایا:
(ترجمہ) جب کوئی آدمی اپنے بستر پر سونے لگتا ہے تو اس کے پاس ایک فرشتہ اور ایک شیطان آتا ہے۔ فرشتہ کہتا ہے (اپنا یہ دن) خیر پر ختم کر اور شیطان کہتا ہے شر پر ختم کر۔ پس جب وہ خدا تعالیٰ کو یاد کرتا اور سو جاتا ہے تو شیطان چلا جاتا ہے اور فرشتہ ساری رات اس کی حفاظت میں لگا رہتا ہے۔ پھر جب ہی (انسان) بیدار ہوتا ہے تو ایک فرشتہ اور ایک شیطان اس کے پاس جاپہنچتے ہیں۔ فرشتہ کہتا ہے خیر کے ساتھ (دن کا یا بیداری کا) افتتاح کر اور شیطان کہتا ہے (اپنا یہ دن) شرارت سے شروع کر۔ (کتاب الصلوٰۃ محمد بن نصر، ابویعلی، ابن حبان، حاکم، موارد الظمآن2362 باختلاف اللفظ، الترغیب والترہیب1/415، جمع الجوامع1424 بحوالہ فضائل محمد بن نصر، ابویعلیٰ، ابن حبان، حاکم ضیاء کنز العمال41306)
(فائدہ) یعنی اگر کوئی سوتے وقت خدا کو یاد کرلے تو وہ فرشتے کی حفاظت میں رات گزارتا ہے اور خدا کی یاد میں ذکر، تسبیح، تلاوت قرآن، استغفار سب شامل ہیں اور حضور اقدسؐ پر درود شریف پڑھنا بھی ذکر سے غفلت کو ختم کرتا ہے، اگر کسی نے یہ نہ کیا تو شیطان سے تکلیف پہنچ سکتی ہے اور اگر کوئی بیدار ہو کر خدا کا ذکر اور وظائف کرے گا تو سارا دن آفات سے محفوظ رہے گا، اس طرح کے وظائف امام جزریؒ کی کتاب حصن حصین اور امام نوویؒ کی کتاب الاذکار اور امام نسائیؒ کی کتاب عمل الیوم و اللیلہ میں ملاحظہ کئے جاسکتے ہیں، جو بڑے دینی کتب خانوں میں کثرت سے ملتی ہیں اور ایک دعائے خیر اگلی روایت میں آرہی ہے، جس کے پڑھنے سے بھی انسان شیاطین کے فتنوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ (جاری ہے)
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More