پی ایس ایل کی فول پروف سیکورٹی کے عالمی میڈیا میں چرچے

0

ندیم بلوچ
کراچی میں جاری پی ایس ایل سیزن فور کی فول پروف سیکورٹی کے عالمی میڈیا میں چرچے کئے جا رہے ہیں۔ سیکورٹی اداروں کی جانب کرائوڈ کنٹرولنگ سسٹم کو سراہا جارہا ہے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیکڑوں کیمروں کے ذریعے ہر فرد کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ہیلی کاپٹرز سے فضائی نگرانی کا بھی بندوبست ہے۔ بلند عمارتوں پر ماہر اسنائپرز چوکس انداز میں مورچے سنبھالے ہوئے ہیں۔ جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف گشت کرتے گھڑ سوار مسلح اہلکار بھی توجہ کا مرکز ہیں۔ سیکورٹی ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کا شائقین کے ساتھ دوستانہ رویہ بھی قابل تحسین ہے۔ دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سیکورٹی ماہرین نے بھی سیکورٹی کلیئرنس کا گرین سگنل دیدیا ہے، جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ برس پورا ایونٹ پاکستان میں کرانے کی تیاری شروع کردی ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب اطلاعات کے مطابق بھارت سے بڑھتی کشیدگی اور دہشت گردی کے خدشات کے تناظر میں پی ایس ایل کیلئے فول پروف سیکورٹی اقدامات کے سبب ایونٹ کے پرامن انعقاد پر عالمی میڈیا بھی پاکستانی سیکورٹی اداروں کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ پی ایس ایل فور کے میچز کیلئے بہترین سیکورٹی انتظامات کو برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی، گارجین، جرمن چینل ڈی ڈبلیو اور معروف امریکی چینل سی این این میں بھی خصوصی طور پر فوکس کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر پی ایس ایل کی سیکورٹی صورتحال کو پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ عالمی میڈیا اب تک کوئی سیکورٹی لیپس تلاش نہیں کرسکا ہے۔ اسٹیڈیم میں آنے والے 20 سے 30 ہزار کے قریب شائقین کو پرسکون انداز سے کنٹرول کرنے اور ہر فرد کی خصوصی نگرانی کا نظام متعارف کرانے کو ہائی کلاس سیکورٹی انٹیلی جنس کا نام دیا گیا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس بار پی ایس ایل میں شریک غیر ملکی کھلاڑیوں اور آفشیلز کی حفاظت کیلئے سیکورٹی کا دائرہ سندھ سے جڑی پاک بھارت سرحد تک وسیع کیا گیا ہے۔ جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف کے علاقوں میں کومبنگ آپریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ جس دن میچ شیڈول ہوتا ہے، اس روز مختلف سیکورٹی اداروں کے ساڑھے تین ہزار اہلکار صبح آٹھ بجے اپنی اپنی پوزیشن سنھبال لیتے ہیں۔ پہلے مرحلے میں سیکورٹی اہلکار حسن اسکوائر، کے ڈی اے آفیسرز کالونی، ممتاز منزل، مسجد بیت المکرم، عیسیٰ نگری، نیپا چورنگی، ڈالمیا، پرانی سبزی منڈی، کارساز، شاہراہ فیصل اور نیو ٹائون میں اپنی پوزیشنوں پر آجاتے ہیں۔ جبکہ ان علاقوں کی گلیوں میں موٹر سائیکل سوار رینجرز اہلکار گشت شروع کردیتے ہیں۔ صبح نو دس بجے کے درمیان سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر، کریم اسکوائر اور نعمان اپارٹمنٹ کی چھتوں پر جدید اسنائپرز گنوں کے ساتھ ماہر نشانہ باز مورچہ بند ہونا شروع ہوجاتے۔ مختلف انکلوژرز میں واک تھرو گیٹ پر اہلکار اپنی ڈیوٹیاں شروع کر دیتے ہیں۔ دوپہر دو بجے اسٹیڈیم کے اطراف کی سڑکوں کو کنٹینرز کے ذریعے بلاک کرنا شروع کردیا جاتا ہے۔ اس دوران ٹریفک پولیس اہلکار ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کی کوششیں جاری رکھتے ہیں۔ جبکہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹر اسٹیڈیم کے اطراف کے علاقوں میں نچلی پرواز کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ہیلی کاپٹر میں ایک اہلکار دوربین سے جائزہ لے رہا ہوتا ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر مسلسل ایک گھنٹے تک اسٹیڈیم کے گرد چکر کاٹتا رہتا ہے۔ پھر ٹیموں کی ہوٹل سے اسٹیڈیم روانگی کے دوران ایک مرتبہ پھر ایئر فورس کے فیصل بیس سے ہیلی کاپٹر اڑان بھرتا ہے اور راستے کی سرچنگ کرتا ہے۔ سیکورٹی ادارے اس مرتبہ ڈرونز بھی استعمال کررہے ہیں، جو اسٹیڈیم کے اطراف جائزہ لینے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ ’’امت‘‘ کو دستیاب معلومات کے مطابق اسٹیڈیم کی اندورنی اور بیرونی نگرانی کیلئے دو سی سی ٹی وی کنٹرول روم بنائے گئے ہیں۔ بیرونی احاطے کے کنٹرول روم میں ایک فوجی افسر قطاروں میں کھڑے تماشائیوں کے فیس ایکسپریشن کا معائنہ کرتا ہے۔ اندورنی حصے میں بھی اسی طرز پر نگرانی کی جارہی ہے۔ ان تمام سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے پاک فوج کا ایک اعلیٰ افسر اپنے دستے کے ساتھ مسلسل پٹرولنگ میں مصروف رہتا ہے۔ اسٹیڈیم کے مین گیٹ سے داخل ہونے والے ہر خاص و عام کیلئے ایک ہی معیار کی سیکورٹی چیکنگ رکھی گئی ہے۔ گیٹ پر ورکرز اور اعلیٰ شخصیات کے پاسز کو بھی چیک کیا جاتا ہے۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں شناختی کارڈ کی تصدیق کیلئے نادرا کا سوفٹ ویئر استعمال کیا جاتا ہے۔ اسٹیڈیم کے اندر بھی فوجی اہلکار موجود ہوتے ہیں، لیکن وہ کسی اسپورٹس مین کی طرح ٹرائوزر اور جرسی میں ملبوس ہوتے ہیں۔ میچ کے اختتام پر کرائوڈ کی کنٹرولنگ کا بھی موثر نظام وضع کیا گیا ہے۔ تمام انکلوژرز سے مرحلہ وار تماشائیوں کو باہر نکالا جاتا ہے۔ تاکہ وہ دھکم پیل کے بغیر شٹل ٹرمنلز تک پہنچ سکیں۔ پی ایس ایل کے دوران پولیس کا گھڑ سوار دستہ بھی شائقین کی خصوصی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ سندھ پولیس کے مائونٹین یونٹ کا چاق و چوبند دستہ بھی میچ کی سیکورٹی کیلئے موجود ہے۔ ادھر پی ایس ایل فور کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد آئی سی سی کے سیکورٹی وفد نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا گرین سگنل دیدیا ہے۔ عالمی سیکورٹی ماہر ریگ ڈیکسن نے پی ایس ایل کی سیکورٹی کو ہائی پروفائل قرار دیا ہے۔ جبکہ فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ٹونی آئرش بھی نیشنل اسٹیڈیم میں کئے گئے انتظامات پر مطمئن ہیں اور انہوں نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان آنے کی اجازت دیدی ہے۔ اب پی ایس ایل فور کے کامیاب انعقاد کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ جلد بحال ہونے کا امکان ہے۔ پی سی بی ترجمان کے مطابق آئندہ سال پی ایس ایل کا پورا ایونٹ پاکستان میں کرایا جائے گا۔ جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک میں انٹرنیشنل ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کیلئے منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق بورڈ رواں سال اکتوبر میں سری لنکا کے خلاف سیریز کے بیشتر میچوں کی پاکستان میں میزبانی کی امید کر رہا ہے۔ آئی سی سی ایسوسی ایٹ ٹیمیں مالدیپ اور سوئیڈن پاکستان آنے کا اعلان کرچکی ہیں۔ اس سیریز کے بیشتر میچوں کی پاکستان میں میزبانی کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ مارچ 2009ء میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے اور اس کے بعد پاکستان کو اپنی تمام ہوم سیریز نیوٹرل مقام پر کھیلنی پڑیں۔ پاکستان سپر لیگ کی بدولت پی سی بی نے چند ٹیموں کو قائل کر کے ملک میں ٹی20 سیریز تو کھیل لی۔ لیکن 10 سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا گیا۔ ذرائع کے بقول پی سی بی بنگلہ دیشی بورڈ کو ون ڈے یا ٹی 20 سیریز پاکستان میں کھیلنے کی تجویز پیش کرنے کی بھی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ جبکہ بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ناظم الحسن کو پاکستان میں پی ایس ایل کے میچز دیکھنے کیلئے مدعو کیا گیا ہے۔ اس دوران پی سی بی حکام ناظم الحسن سے بنگلہ دیشی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کی درخواست کریں گے۔ باوثوق ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں سال بنگلہ دیش کی خواتین اور یوتھ ٹیم کی بھی پاکستان آمد کا قوی امکان ہے۔
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More