صف بستہ فرشتوں کی تسبیحات:
حضرت خالد بن معدانؒ فرماتے ہیں: حق تعالیٰ کے کچھ فرشتے صف بستہ ہیں، پہلی صف والے یہ کہتے ہیں سبحان الملک ذی الملک ، اس کے بعد والے کہتے ہیں: سبحان ذی العزۃ والجبروت، اس کے بعد والے کہتے ہیں: سبحان الذی یمیت الخلائق ولا یموت، اور اس کے بعد والے کہتے ہیں: سبحان الحی الذی لا یموت اور یہ صف بستہ ہی رہتے ہیں اور بعض فرشتے وہ ہیں، جنہوں نے اپنے آمنے سامنے صفیں بنائی ہوئی ہیں، خدا کے خوف سے ان کے جوڑ جوڑ کانپتے ہیں، ان میں سے کسی ایک نے بھی اپنے ساتھی کے چہرے کو نہیں دیکھا اور نہ ہی قیامت تک اس کی طرف دیکھے گا۔ (ابوالشیخ)
فرشتوں کا قبل حج:
حضرت محمد بن کعب قرظیؒ فرماتے ہیں: حضرت آدمؑ نے حج کیا تو ان سے فرشتوں نے ملاقات کی اور بتلایا کہ اے آدم! آپ کا حج قبول ہو چکا ہے۔ ہم نے آپ سے دو ہزار سال قبل حج (کتاب الام، امام شافعیؒ۔ دلائل النبوۃ امام بیہقیؒ)
فرشتے مسلمان کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں:
حضرت سلمان فارسیؓ فرماتے ہیں: اگر کوئی آدمی کسی علاقے میں (اکیلا) ہو اور نماز کی اقامت کہے تو دو فرشتے اس کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں اور اگر اس نے اذان بھی دی اور اقامت بھی کہی تو اس کے پیچھے اتنے زیادہ فرشتے نماز پڑھتے ہیں، جن کی صفوں کے کنارے تک نظر نہیں آتے۔ یہ اس کے رکوع کرتے وقت رکوع کرتے ہیں، اس کے سجدہ کرتے وقت سجدہ کرتے ہیں اور اس کی دعا کے وقت آمین کہتے ہیں۔ (سعید بن منصور، ابن ابی شیبہ، سنن بیہقی)
اور ایک روایت میں اس طرح سے ہے کہ حضرت سلمانؓ نے مرفوعاً اور حضرت سعید بن المسیبؒ نے مقطوعاً روایت کیا کہ جب کوئی آدمی کسی جنگل میں نماز کے لئے تکبیر کہے تو اس کے پیچھے دو فرشتے نماز ادا کرتے ہیں اور اگر اس نے اذان بھی دی اور تکبیر بھی کہی تو اس کے پیچھے پہاڑوں کی تعداد کے برابر فرشتے نماز پڑھتے ہیں۔ (سنن بیہقی، بسند آخر عن سلمان مرفوعاً وعبدالرزاق و سعید بن منصور عن سعید بن المسیب ولکن الموقوف ھو اصح کما قال البیہقی)
(فائدہ) جب کوئی آدمی اکیلا کہیں سفر کر رہا ہو اور نماز کا وقت آجائے تو اسے چاہئے کہ اذان دے دے تو اس کی برکت سے اس کے ساتھ فرشتے بھی نماز ادا کریں گے اور اگر کوئی اور آدمی نماز پڑھنے والا وہاں پر ہوگا تو وہ بھی اس کے ساتھ شریک ہو سکے گا، لیکن اذان اور تکبیر اکیلے امامت کی نسبت سے کہنا ہمارے علمائے احناف کے نزدیک درست نہیں اور نہ ہی جماعت کا ثواب ہوگا، کیونکہ جماعت کا ثواب انسانوں کی جماعت کے ساتھ مخصوص ہے۔ (جاری ہے)
Next Post