ایون فیلڈ ریفرنس: نواز شریف اور دیگر ملزمان کے بیانات قلمبند نہ ہوسکے

 

اسلام آباد:سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت آج احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ سماعت کے آغاز پر وکیل خواجہ حارث نے ملزمان کو دیئے گئے سوالنامے پر اعتراض کر دیا۔ خواجہ حارث نے کہا کہ کچھ سوالات میں درستگی کرنی ہے، سمجھ نہیں آ رہا۔ اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ وکیل صفائی خواجہ حارث عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے مزید کہا کہ ہم تعاون کر رہے ہیں لیکن وکیل صفائی ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔ سردار مظفر عباسی نے کہا کہ عدالت نے پچھلی سماعت پر بجلی نہ ہونے پر اےسی، پنکھے اور لائٹیں بند کرکے پورا دن لگا کر سوالنامہ بنایا، تاکہ کمپیوٹر چل جائے اور اب خواجہ حارث مزید وقت مانگ رہے ہیں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ ہم تو سوالنامہ بھی دینے کو تیار نہ تھے، لیکن عدالت نے ان کی سہولت کے لئے سوالنامہ تک انہیں دے دیئے۔ جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آخری چانس ہے، پیر کو ملزمان کے بیانات قلمبند ہوں گے۔ جس کے بعد نواز شریف اور دیگر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔