میرے بیانیے اور مؤقف کی ہی جیت ہوگی، نواز شریف

اسلام آباد: احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن ہی واحد جماعت ہے جس نے کام کیا، دوسری جماعتوں کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے، وہ اپنے کسی منصوبے کا بتائیں اور خود عمران خان بتائیں آج تک کون سا منصوبہ مکمل کیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کارکردگی مرکز کی ہی ہے جس نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، سی پیک لائے، بڑے بڑے موٹر ویز بنائے، مولانا فضل الرحمان سے پوچھیں کہ ڈی آئی خان میں کتنی تیزی سے موٹر وے بن رہا ہے۔ بلوچستان اور کراچی کا امن ہم نے ٹھیک کیا، بھتہ خوری کی وارداتیں ختم ہوئیں جبکہ رمضان المبارک میں 22،22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی لیکن آج 45 اور 47 ڈگری سینٹی گریڈ میں بھی بجلی دے رہے ہیں۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ ہمیں کام کے لئے صرف ڈیڑھ دو سال ملے۔ 2014 کے دھرنے کے بعد 2016 تک کام کیا اور پھر پاناما شروع ہوگیا، اگر پورے 5 سال ملتے تو اور کام کرتے۔
نواز شریف نے نگراں وزیراعظم سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لئے ہم نے اچھے نام دیئے ہیں، ہم ایسا نام نہیں دے سکتے جسے عوام قبول نہ کرے، نگراں وزیراعظم ایسا ہو جسے قوم بھی کہے اچھا نام ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ جتنا مذاق طیارہ ہائی جیک کیس تھا اتنا ہی مضحکہ خیز موجودہ مقدمہ ہے۔ میرے اٹک قلعہ میں طیارہ ہائی جیک اور اس کیس میں مؤقف ایک ہی ہے اور 1999 میں نکالے جانے کی وجوہات یہی تھیں اور آج بھی یہی ہیں۔ مجھے ہائی جیکنگ پر سزا سنائی گئی، وہ ایسا ہی ہے جیسے آج تنخواہ پر فارغ کیا گیا۔
قوم طیارہ ہائی جیک کیس کو مانتی ہے اور نہ ہی موجودہ کیس کو، 70سال گزر گئے لیکن کچھ عرصہ اور لگے گا، میرے بیانیے اور مؤقف کی ہی جیت ہوگی اور فتح کے علاوہ دوسری کوئی منزل نہیں ہے۔