نیویارک:اس وقت ملک کے مختلف شہروں میں مختلف درجہ حرارت موجود ہیں، کہیں سردی آچکی ہے، کہیں آرہی ہے اور کہیں صرف سردی کا احساس آیا ہے۔ تفریحاً کہا جا رہا ہے کہ اس دفعہ کی سردی گرمی کی شدت میں محسوس نہیں ہو پا رہی۔
خیر، باہر کا درجہ حرارت تو جو کہہ رہا ہے سو کہہ رہا لیکن، انسانی جسم کی طرف سے کچھ ایسے سگنلز بھی بھیجے جاتے ہیں جن سے آپ کو پتا چل جائے گا کہ موسم سرما کی آمد ہو چکی ہے۔
ان موصول ہونے والے سگنلز کو سمجھیں اور ان پر کام کرنا شروع کر دیں تاکہ موسم سرما کی ٹھنڈ آپ کو کچھ نہ کہہ سکے۔
سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی لفظ ٹھنڈ بہت سنائی دینے لگتا ہے، ٹھنڈ لگ گئی، ٹھنڈ کی وجہ سے بیمار ہیں، باہر نا نکلو ٹھنڈ لگ جائے گی۔ ٹھنڈے موسم میں ٹھنڈ سے مراد طبیعت کی ناسازی لیا جاتا ہے جس میں آنکھوں سے پانی آنا، تھکن اور بخار کی کیفیت شامل ہیں۔
عموماً زیادہ تر لوگ یہ کرتے ہیں کہ معمولی جسمانی علامات کو اہمیت نہیں دیتے اور یہی ہماری پہلی غلطی ہوتی ہے۔ بہت زیادہ جسمانی تھکن اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ آپ کو آرام کی سخت ضرورت ہے۔
یہ تھکن اس بات کی نشانی بھی ہو سکتی ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور پڑ رہا ہے۔ ایسی صورت میں آپ فوراً اپنی نیند پر دھیان دیں۔ آپ بے شک زیادہ نیند لیں یا نا لیں لیکن معیاری نیند ضرور لیں۔
کارنیگی میلن میں موجود تحیقیق کاروں کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق 7 گھنٹوں کی نیند لینے والوں میں 8 گھنٹوں کی نیند لینے والوں کے مقابلے میں ٹھنڈ کی علامات 3 گنا زیادہ پائی گئیں۔
بند ناک کھولنے کے لیے مشروبات کا استعمال زیادہ کریں
جب آپ محسوس کریں کہ آپ اپنی ناک سے باآسانی سانس نہیں لے پا رہے تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ آپ کی ناک کو کچھ نمی درکار ہے تاکہ ناک میں میں ٹھنڈ کے جراثیم اپنی جگہ نا بنا سکیں۔
ٹھنڈ لگنے کی علامات سب سے پہلے ناک میں محسوس کی جا سکتی ہیں۔
ڈیوک نارتھ کیرولینا، ڈرہم میں انٹیگریوٹو میڈیسن کے اسسٹنٹ کلینیکل پروفیسر ایوانجیلائن لازئر کے مطابق ٹھنڈ سب سے پہلے ناک کے اندرونی حصوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔
ان کے مطابق جسمانی مدافعتی نظام اس اثر سے نمٹنے کے لیے تھوک زیادہ پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے تاکہ وہ جراثیم جسم میں اپنی جگہ بنائے بغیر خارج ہو جائیں۔ آپ اپنے مدافعتی نظام کی مدد ایسی صورت میں زیادہ سے زیادہ مشروبات کے استعمال سے کر سکتے ہیں۔
ذہنی دباو کم کریں
کام کی زیادتی اگر دن کے آخر میں تھکا دیتی ہے تب بھی آپ ٹھنڈ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ذہنی دباؤ اور بیماری کے درمیان تعلق ڈھونڈنے میں ناکام رہے ہیں، لیکن ایک بات واضح ہے کہ دائمی ذہنی دباؤ انسانی مدافعتی نظام کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
نیو انگلینڈ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ذہنی دباؤ میں زیادہ رہنے والے لوگوں میں بیمار رہنے کی شکایت زیادہ پائی جاتی ہے۔
حالیہ جاری ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق لوگ بیمار اسٹریس ہارمونز کی زیادتی کی وجہ سے نہیں ہوتے بلکہ جسم ان بڑھے ہوئے لیولز کا اس قدر عادی ہو چکا ہوتا ہے کہ وہ جراثیم کا مقابلہ نہیں کر پاتا۔
اس لیے اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کی بس ہو چکی ہے تو خود کو مزید مت گھسیٹیں، وقفہ لیں اور آرام کریں۔
گلے کی خراش کی صورت میں نمک ملے پانی سے غرارے
نمک ملے گرام پانے سے غراروں سے حلق میں ہونے والی سوجن اور خراش میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس سے حلق کے وہ حصے بھی صاف ہوتے ہیں جہاں سے کھانسی پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ گھریلو ٹوٹکہ عرصہ دراز سے گلے کی خراش میں بہتری کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے اور جاپان میں کی گئی ایک تحقیق میں اس ٹوٹکے کی تائید کی گئی ہے۔
جاپانی مایو کلینک میں تحقیق کے لیے رضا کاروں کی ایک ٹیم کو روازنہ غرارے کرنے کو کہا گیا جب کہ دوسری ٹیم کو ایسا کرنے سے منع کیا گیا۔
60 دن کے بعد غراراے کرنے والوں میں 40 فیصد تک ٹھنڈ کے اثرات کم ہو چکے تھے۔مایو کلینک میں آٹھ اونس نیم گرم پانی میں 1/4 یا 1/2 چمچ نمک ڈالنے کا مشورہ دیا گیا۔
گرم پانی سے غسل کریں
اگر ٹھنڈ کے اثرات محسوس ہونے لگیں، ناک بہنے لگے اور جسم تھکنے لگے تو سمجھ جائیں کہ ٹھنڈ حملہ کرنے کے قریب قریب ہے۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ موسمی الرجی اور ٹھنڈ کے درمیان فرق کرنا تھوڑا مشکل ہے، لیکن دونوں صورتوں میں سانس کی روانی بہتر کرنے کے لیے اسٹیم لینے کے ساتھ ساتھ گرم پانی سے غسل بھی طبیعت میں بہتری لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
گرما گرم چکن سوپ کا استعمال
پانی سے بھری تھکی ہوئی آنکھیں، آنکھوں اور گالوں پر پریشر اور سر درد ہے تو سمجھ لیں کہ ‘ٹھنڈ’ کا وائرس آپ پر حملہ آور ہونے کو ہے۔
اس کے لیے صدیوں پرانا آزمودہ ٹوٹکہ ہے گرما گرم چکن سوپ۔
گرم چکن سوپ سائنس پریشر کو بہتر بنانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ اس میں اگر آپ پیاز اور لہسن بھی شامل کر لیں تو اس سے سینے کی جکڑن بھی کم ہو گی۔
یونیورسٹی آف نیبراسکا کی تحقیق کی مطابق چکن سوپ گلے کے انفیکشن سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
وٹامن اور جڑی بوٹیوں کا استعمال
سردیوں میں طبیعت بہتر محسوس نہ ہو رہی ہو تو پھر جوشاندہ یا دیگر جڑی بوٹیوں کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ایسی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے مختلف وٹامن کا استعمال بھی طبعیت میں بہتری کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں، اور اس ٹھنڈے موسم میں وٹامن سی کا قدرتی سورس کینو مالٹے اور موسمبی تو ہیں ہی۔ خوب کھائیں اور صحت مند رہیں۔
اگر گھر پر توجہ دینے کے باوجود طبیعت نہ سنبھلے تو اپنے معالج سے ضرور ملاقات کریں تاکہ سردی جتنی بھی ہو اسے صحت مندانہ طریقے سے گزار سکیں۔