گھر سے بھاگنے والی ترک خاتون شوہر کو بھاری ہرجانہ ادا کرنے پر مجبور

انقرہ:ترکی میں گھر سے بھاگنے والی ترک خاتون اپنے شوہر کو بھاری ہرجانہ ادا کرنے پر مجبورہوگئی ہے،ترکی عدالت نے خاتون کوشوہر کو دھونے دینے کے الزام میں 18ہزار ترکش لیرا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہےجبکہ ان کے بچے کو بھی اس کے والد کے سپرد کردیاگیاہے۔
تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل ترک شہری محمت اپنے گھر آیا تو اس نے دیکھا کہ گھر خالی ہے اور اس کی بیوی پیلن اوردوبچے گھر سے غائب ہیں ۔
بیوی بچوں کی تلاش کےدوران محمت کو علم ہوا کہ اس کا بہنوئی دھرمس بھی غائب ہے جس پر اس نے اپنے بہنوئی کیخلاف شکایت درج کروادی کہ ا س کا خیال ہے کہ وہ اس کی بیوی کو لیکر بھاگ گیا ہے۔
کچھ دن بعد ہی محمت کی غائب ہونے والی بیوی نے منظرعام پر آکر حکام کوبتایاکہ وہ اپنی نند کے شوہر کے ساتھ نہیں بھاگی تھی بلکہ یہ صرف الزام ہے جو اس کے شوہر نے اس پر لگایا ہے،حقیقت میں وہ اپنے شوہر کی جانب سے نظرانداز کئے جانے اورخیال و دیکھ بھال نہ کرنے کی وجہ سے گھر سے چلی گئی تھی ۔
محمت نے اس بیان کے بعد طلاق کے کاغذات جمع کرواکر پچاس ہزار ترکش لیرا جرمانہ دلوانے اور بچے کی حوالگی کی درخواست دائر کی تھی جس پر ترکی کی مقامی خاندانی عدالت نے جھگڑے کاذمہ دار دونوں کوٹہرایااوربچہ کو ماں کی تحویل میں ہی رہنے کا حکم دیتے ہوئے محمت کو ڈھائی سوترکش لیرا ہرماہ اپنی بیوی کو دینے کا فیصلہ سنادیا۔
محمت کے وکیل نے عدالت کے فیصلے پر اعتراض کیا تو انقرہ کی ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے محمت کی بیوی پیلن کوشوہرکے خلوص کو نقصان پہنچانے اور مالی اور غیرمالی نقصانات کو پوراکرنے کیلئے 18ہزار ترکش لیرا اداکرنے کا حکم دیدیا