ساہیوال میں کار پر پولیس فائرنگ کے بعد زندہ بچنے والا تیسرا بچہ جو زخمی ہوا ہے
ساہیوال میں کار پر پولیس فائرنگ کے بعد زندہ بچنے والا تیسرا بچہ جو زخمی ہوا ہے۔فائل فوٹو

خلیل احمددوست ذیشان کیساتھ شادی میں جا رہا تھا۔محلے دار

ساہیوال واقعےمیں سی ٹی ڈی پولیس کی فائرنگ سےمارےگئےافرادکےمحلےدارکا کہنا ہے کہ

خلیل احمد کا جنرل اسٹور تھا جو اپنے ذیشان نامی دوست کے ساتھ شادی میں بورے والا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم انہیں پچیس تیس سال سےجانتےہیں،ہم انہیں بچپن سےجانتےہیں،یہ لوگ نمازی پرہیزگارہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی بھی دہشت گرد نہیں کہہ سکتا،محلے میں رہنے والا ہر شخص ان کو جانتا ہے۔

محلے دارکا کہنا تھا کہ ان لوگوں کا ذاتی گھر ہے،یہ لوگ تاجر ہیں،یہ لوگ فیملی کےہمراہ شادی کی تقریب میں جارہےتھے،اگر یہ دہشتگرد تھےتوکیا محلےدار اس طرح گھروں سےباہرنکلتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقتول ذیشان کاایک بھائی احتشام ڈولفن پولیس کااہلکارہے،ان کےوالد حیات نہیں ،والدہ بیمار ہیں۔
خلیل احمد کے بھائی کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی نے کبھی مکھی نہیں ماری، وہ دہشت گرد کیسے ہوسکتا ہے۔