بڈگام میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پلوامہ حملے میں ہلاک ایک اہلکار کے تابوت کو سہارا دے رہے ہیں
بڈگام میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پلوامہ حملے میں ہلاک ایک اہلکار کے تابوت کو سہارا دے رہے ہیں

بھارت نے پاکستان سے ہائی کمشنر واپس بلا لیا- جنگی تیاریوں پر غور

پلوامہ حملے کے بعد جمعہ کی صبح بلایا گیا بھارتی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس صرف 55 منٹ میں ختم ہوگیا۔ تاہم بھارتی صحافیوں کے مطابق پاکستان کیخلاف فوجی جواب پر غور جاری ہے۔ بھارت نے پاکستان سے اپنا سفیر بھی واپس بلا لیا ہے۔ جبکہ اسلام آباد کے بھارتی سفارتخانے میں تعینات دفاعی اتاشی برگیڈیئر سنجے وشواس راؤ کو بھی بھارت بلا لیا گیا ہے۔

جمعرات سے بھارتی شہری سوشل میڈیا پر پاکستان سے انتقام لینے کا مطالبہ کر رہے تھے اور خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت اجلاس کے بعد کوئی اعلان سامنے آئے گا۔

قومی سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر داخلہ، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیرکے علاوہ تینوں افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ بعض بھارتی صحافیوں کے مطابق جلدی ختم ہونے والے اجلاس میں طے پایا کہ پہلے مشیر سلامتی اجیت دوول، ان کے نائب اور مسلح افواج کے سربراہان سے بریفنگ لی جائے گی اور اس کے بعد کسی ردعمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ صحافیوں کا اشارہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان پر حملے کی طرف تھا جس کا مطالبہ بھارتی شہری کر رہے ہیں۔

تاہم فی الوقت سفارتی اور اقتصادی محاذ کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ پاکستان کے خلاف ہر ممکن سفارتی اور اقتصادی دباؤ بنایا جائے گا۔

بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ اجلاس کے فوری بعد مقبوضہ کشمیر پہنچے جہاں بڈگام میں انہوں نے حملے میں مارے گئے ایک اہلکار کے تابوت کو سہارا دیا۔

بھارتی حکومت نے پاکستان پر الزام تراشی جمعرات کی شب ہی شروع کردی تھی۔ جمعہ کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنرکو طلب کرکے بھارت نے باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا۔

بھارتی سیکریٹری خارجہ وجے گوکھلے نے پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود سے کہا کہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش محمد کے خلاف پاکستانی فوری طور پر ’’قابل تصدیق‘‘ کارروائی کرے۔

بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو دہلی بلا لیا گیا ہے۔ خبر ایجنسی نے کہا کہ انہیں مشاورت کے لیے واپس بلا لیاگیا ہے۔ ایک اور بھارتی صحافی کے مطابق اسلام آباد کے بھارتی سفارتخانے میں تعینات بھارتی فوجی اتاشی بریگیڈیئر سنجے وشواس راؤ کو بھی جمعہ کی شام دہلی بلا لیا گیا ہے۔ صحافی کا کہنا تھا کہ اگرچہ فوجی اتاشی کو واپس بلانے کا تعلق کسی ممکنہ ’اقدام‘ سے نہیں لیکن اس مرحلے پر اس بات کو مسترد بھی نہیں کیا جاسکتا۔

پاکستانی دفتر خارجہ پہلے ہی بھارت کی جانب سے بغیر تحقیقات حملے کو ریاست پاکستان سے منسوب کرنے کی مذمت کر چکا ہے۔

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو نئی دہلی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کو تباہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ پاکستان اگر یہ سوچتا ہے کہ وہ بھارت کو بدحال کر سکتا ہے تو اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔

مودی نے دعویٰ کیا کہ دنیا کی تمام طاقتیں بھارت کے ساتھ کھڑی ہیں اور وہ پلوامہ حملے پر افسردہ ہی نہیں بلکہ غصے میں بھی ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ حملے کا بھارتی بھرپور جواب دیں گے۔