پاکستانی قیدی شاکراللہ کی فائل فوٹو
پاکستانی قیدی شاکراللہ کی فائل فوٹو

بھارتی جیل میں قید پاکستانی کو پتھر مار مار کر قتل کر دیا گیا

بھارت میں انتہا پسندی اور پاکستان دشمنی عروج پر پہنچ گئی ، بھارت کی جیل میں قید پاکستانی کو پتھر مار مارکر قتل کر دیا گیا۔

مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں غاصب بھارتی فوج پرہونے والے حملے کے بعد بھارت کی پاکستان سے متعلق تنگ نظری کھل کر سامنے آنے لگی ہے،بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جے پور کی جیل میں مشتعل ہندو قیدیوں نے پاکستانی قیدی شاکر اللہ کو پتھر مار کر شہید کردیا۔ بھارتی قیدیوں کے مشتعل ہجوم نے پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ شاکر کو 2001 میں بھارتی ریاست گجرات سے گرفتار کیا گیا تھا اور جے پور کی سینٹرل جیل میں قید تھا.

واقعے کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ پولیس حکام اور فرانزک ماہرین جیل پہنچ گئے اور دو حملہ آور ہندو قیدیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ تاہم پاکستانی قیدی شاکر اللہ سے متعلق مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ مشتعل ہندو قیدیوں نے پلوامہ حملے کے ردعمل میں پاکستانی قیدی پر حملہ کیا۔

خیال رہے کہ بھارت کی مختلف جیلوں میں 400 سے زائد پاکستانی قید ہیں جن میں اکثریت ماہی گیروں اور غلطی سے سرحد پارکرنے والوں کی ہے جب کہ کچھ سفری دستاویزات گم ہوجانے یا معیاد سے زیادہ دن مقیم رہنے کے جرم میں قید ہیں۔

گزشتہ روز بھارتی ریاست راجستھان کے شہر بیکانیر میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

مجسٹریٹ کے حکم میں کہاگیا ہے کہ ہوٹل اور لاجز میں پاکستانی شہریوں کو نہ ٹہھرایا جائے اور بیکانیر کے شہری کسی پاکستانی کو ملازم نہ رکھیں۔بھارتی انتظامیہ کے حکم میں پاکستان کے ساتھ بلاواسطہ اور بالواسطہ کاروبار نہ کرنے اور پاکستان میں رجسٹرڈ سِم کارڈز استعمال نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں کی بس پر کارخودکش حملے میں 45 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ پلوامہ حملے کے بعد سے ہی بھارت نے بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کررکھا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔