پنجاب آج ایک ساتھ تین زرعی قوانین کی جنگ لڑرہا ہے۔فائل فوٹو
پنجاب آج ایک ساتھ تین زرعی قوانین کی جنگ لڑرہا ہے۔فائل فوٹو

نوجوت سنگھ سدھو نے بھی پاکستان کیخلاف حملے کی حمایت کردی

پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے دوستی کا دعویٰ کرنے والے اور کرتاپور کوریڈور کھلوانے کا کریڈٹ لینے والے بھارتی رکن اسمبلی نوجوت سنگھ سدھو نے بھی پاکستان کے خلاف حملے کی حمایت کردی ہے۔

پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف تنقید نہ کرنے پر سابق کرکٹر سدھو کو بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے تنقید کا سامنا تھا اور انہیں کامیڈین کپل شرما کے ٹی وی شو سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ پلوامہ حملے کے بعد سدھو کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے لیے پوری پاکستانی قوم کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

اس ردعمل پر سدھو بھارت میں زیرو اور پاکستان میں ہیرو بنے لیکن منگل کو بھارتی فضائیہ کے پاکستانی حدود میں حملے کے دعوے کے بعد نوجوت سنگھ سدھو نے مختلف ردعمل دیا۔ پاکستان کے حوالے سے ان کی امن پسندی دو ہفتے سے بھی کم وقت میں ہوا ہوگئی۔

انہوں نے ٹوئٹر پر ہندی اور انگریزی میں حملے کی حمایت کی۔ سدھو نے انگریزی میں لکھا کہ ’غلط اور درست کی جنگ میں کوئی بھی غیرجانبدار نہںٰ رہ سکتا۔ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف صحیح جا رہی ہے۔ شاباش بھارتی ایئر فورس۔‘

اس کے کچھ دیر بعد سدھو نے ہندی میں ٹوئیٹ کی جس میں انہوں نے کہاکہ لوہا لوہے کو کاٹتا ہے، آگ آگ کو کاٹتی ہے، سانپ جب ڈنک مارتا ہے اس کا تریاق زہر ہوتا ہے۔دہشت گردوں کی تباہی لازمی ہے۔ بھارتی فضائیہ کی جے ہو۔

سدھو نے اپنی وفاداری ثابت کرنے کیلئے ایک ویڈیو بھی لگائی جو بقول ان کے 18 فروری کی ہے۔ اس ویڈیو میں سدھو کا کہنا ہے کہ جس نے دہشت گردی کی ہے اسے گھسیٹ کر لانا چاہیئے۔ سدھو نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کا الزام جن پر لگایا جاتا ہے انہیں 1999 میں قندھار میں رہا کس نے کیا؟

ویڈیو میں سدھو مزید کہتے ہیں کہ دہشت گردی سے جنگ کی جائے لیکن فوجی کیوں مریں۔