فائرنگ کی آوازیں سنکر گھبرا گئے، معاملہ سمجھ آتے ہی جانیں بچانے کیلئے بھاگے، عینی شاہدین

مسجد النور میں موجود عینی شاہد عوام علی نے حملے کا آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس شخص نے فائرنگ کرنا شروع کر دی، ہم سب نے بس بچانے کے لیے دور جاکر پناہ لی۔‘

’جب گولیاں چلنے کی آواز آنا رک گئی تو ہم کھڑے ہوئے اور ظاہر ہے کچھ لوگ مسجد سے باہر بھاگ گئے تھے جو واپس آئے تو وہ خون سے لت پت تھے۔ ان میں سے چند لوگوں کو گولیاں لگیں تھیں اور تقریباً پانچ منٹ بعد پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور وہ ہمیں بحفاظت باہر لے آئے۔

حملے کو بہت قریب سے دیکھنے والے ایک باریش بزرگ شہری نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جیسے ہی فائرنگ شروع ہوگئی تو ہم گھبراگئے، پہلے تو کچھ سمجھ نہیں آیا کہ کیا ہورہا ہے پھر فائرنگ کی آواز سمجھ آئی تو ہم سب اٹھے اور جانیں بچانے کیلئے اندھا دھند بھاگنے لگے۔

انہوں نے بتایا کہ میں مسجد سے بھاگتے ہوئے دیکھا کہ کچھ لوگوں کے جسم پر خون تھا، سب خوفزدہ ہوکر جانیں بچانے کی فکر میں تھے جبکہ بعض گولیاں لگنے کی وجہ سے لنگڑا کر چل رہے تھے جس کی وجہ سے مجھے اندازہ ہوا کہ معاملات گھمبیر ہوگئے ہیں۔

ایک اور باریش نوجوان شہری نے بتایا کہ میں نے ایک حملہ آور کو مسجد میں دیکھا تھا جس کے بعد مسجد کے باہر پولیس کو رکتے دیکھا اور پھر میں بھی جان بچانے کیلئے بھاگنے گا۔ میرے سامنے فائرنگ سے بہت سے لوگ مارے گئے تھے اور بہت سے زخمی ہوگئے تھے۔