سعودی شہری پلاٹ کے ساتھ اپنی پہلی بیوی سے بھی دور ہوگیا اور نئی شادی کا خواب بھی پورا نہیں کر سکا
سعودی شہری پلاٹ کے ساتھ اپنی پہلی بیوی سے بھی دور ہوگیا اور نئی شادی کا خواب بھی پورا نہیں کر سکا

بنگلہ دیشی عدالت کا نکاح نامے سے ’کنواری‘ کا لفظ نکالنے کا حکم

بنگلہ دیش کی عدالت عظمیٰ نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے ملک میں مسلمانوں کے نکاح نامے سے ’’کنواری‘‘ کا لفظ نکالنے کا حکم دے دیا،اس لفظ کے خلاف مہم چلانے والوں نے اسے ذلت آمیز اور امتیازی قرار دیا تھا۔

غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک میں مسلمانوں کی شادی سے متعلق قوانین کے مطابق دْلہن کو سرٹیفکیٹ میں تین میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے کہ آیا وہ کنواری ہے، بیوہ یا طلاق یافتہ ہے؟۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل امیت تالوکر کے مطابق اپنے مختصر فیصلے میں عدالت نے حکومت کو حکم دیا کہ وہ شادی سرٹیفکیٹ سے یہ لفظ نکالے اوراس کی جگہ غیر شادی شدہ کا لفظ شامل کرے۔عدالت عظمیٰ کی جانب سے کیس کا تفصیلی فیصلہ اکتوبر میں جاری کیے جانے کا امکان ہے، جب تک نکاح نامے میں تبدیلی متوقع ہے۔یہ کیس 2014 میں مختلف گروپوں کی جانب سے دائر کیا گیا تھا جن کی وکیل آئنَن نَہار صدیقہ نے کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ ہے۔

یاد رہے کہ انسانی حقوق کے گروپ طویل عرصے سے شادی سرٹیفکیٹ میں شامل اس لفظ پرتنقید کر رہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ذلت آمیزاورامتیازی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ لفظ شادی کرنے والی خاتون کی رازداری میں رخنہ ڈالنے کے مترادف ہے۔

عدالتی فیصلے میں انتظامیہ کو یہ حکم بھی دیا گیا کہ وہ یہی 3 آپشنز ‘غیر شادی شدہ، رنڈوا یا طلاق یافتہ’ شادی کے سرٹیفکیٹ میں دْولہے کے لیے بھی متعارف کروائے۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش دنیا کا تیسرا بڑا مسلم اکثریتی آبادی والا ملک ہے جس کی 16 کروڑ 80 لاکھ آبادی کا لگ بھگ 90 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔