کانفرنس کی تاریخ کا حتمی اعلان بھی شہباز شریف کریں گے۔فائل فوٹو
کانفرنس کی تاریخ کا حتمی اعلان بھی شہباز شریف کریں گے۔فائل فوٹو

عوام کا سمندر سلیکٹڈ حکومت کو بہا کر لے جائے گا۔شہباز شریف

 مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کا سمندر سلیکٹڈ حکومت کو بہا کر لے جائے گا, جعلی حکومت سے جان چھڑانے کا وقت آگیا ہے،مولانا کی دلیری اور کاوش کو سلام پیش کرتا ہوں.

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے آزادی مارچ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا آزادی مارچ کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، تبدیلی پہلے نہیں اب آئی ہے، کنٹینر کی سیاست عمران خان نے شروع کی تھی، کنٹینر کی سیاست آج دفن ہوگئی ہے، ناداروں سے ادویات بھی چھین لی گئی ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تبدیلی پہلے نہیں آئی تھی بلکہ اب آئی ہے، عمران خان کی کنٹینر کی سیاست آج یہاں دفن ہورہی ہے، عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت کو خس و خاشاک کی طرح بہا لے جائے گا، اب عمران خان کی چیخیں نکالنے کا وقت آگیا، جب تک ملک کی عمران خان سے جان نہیں چھوٹتی ہم اس کی جان نہیں چھوڑیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کےساتھ مل کر6ماہ میں معیشت ٹھیک کردیں گے اگر تبدیلی نہ آئی تو میرانام عمران خان رکھ دیجیے گا،جادوٹونے کی حکومت ملک کی تباہی کی باعث بن گئی ہے،عمران خان کی چیخیں نکلنی چاہیں،عمران خان کے آتے ہی کینسر ہسپتال بند ہوگیا،جانتا تھا پی ٹی آئی نے 5سال میں خیبرپختونخوا تباہ کردیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا عمران خان ہمیں ڈینگی برادران کہتے تھے، ڈینگی کے دوران عمران خان کہیں نظر نہیں آتا، نواز شریف کے دور میں کینسر کے مریضوں کو مفت ادویات دی جاتی تھیں، آج طلبا سے وظائف چھین لیے گئے، کاروبار ختم ہوگیا، وہ پاکستان بہتر نہیں تھا جس میں ڈینگی کا خاتمہ کیا گیا ؟ رواں سال 50 ہزارافراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔

لیگی رہنما نے مزید کہا نواز شریف کے دور میں مہنگائی نچلی ترین سطح پر آگئی تھی، ایک کروڑ نوکریاں تو دور، آج لوگوں کو بے روزگارکردیا ہے،آج معیشت دم توڑگئی ہے، وزیراعظم عمران خان مغرور، دل پتھر کا ہے، عمران خان جادو ٹونے سے حکومت چلا رہے ہیں۔

یاد رہے مرکزی قافلہ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں اتوار کی سہ پہر تین بجے شہر قائد سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا، کراچی سے چلا قافلہ حیدرآباد، مٹیاری، نوابشاہ، نوشہرو فیروز، خیرپور سے ہوتا ہوا سکھر پہنچا، جہاں پہلی رات پڑاؤ کیا، پیر کی صبح کارروان سکھر سے گھوٹکی، صادق آباد، رحیم یارخان اور اوچ شریف سے ہوتا ہوا ملتان پہنچا۔

منگل کو قافلے نے ملتان سے خانیوال، میاں چنوں ، چیچہ وطنی، ساہیوال، اوکاڑہ اور پتوکی سے لاہور کا رخ کیا، رات بسر کرنے کے بعد صبح قافلہ منزل کی طرف گامزن ہوا، زندہ دلان شہر سے قافلہ مرید کے، گوجرانوالہ، گجرات، کھاریاں، جہلم، گوجرخان پہنچا جہاں رات قیام کی، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور مقامی قیادت نے شہر شہراستقبال کیا،