امریکا میں9 لاکھ  سے زائدافراد عالمی وبا کا شکار ہو چکے۔فائل فوٹو
امریکا میں9 لاکھ  سے زائدافراد عالمی وبا کا شکار ہو چکے۔فائل فوٹو

دنیا بھر میں کرونا سے اموات1لاکھ 92ہزار سے تجاوز

دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 28 لاکھ  سے تجاوزکرگئی اور1لاکھ 92ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ 7 لاکھ50ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

امریکا میں کورونا سے صورتحال خوفناک ہو گئی،مرنے والوں کی تعداد 50,243 ہو گئی۔8 لاکھ سے88ہزار سے زائد امریکی عالمی وبا کا شکار ہو چکے ہیں۔

اسپین میں کورونا کےمریضوں کی تعداد 2 لاکھ 13 ہزار سے بڑھ گئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد22 ہزار157ہے۔

اٹلی میں ایک لاکھ 87 ہزار کورونا کے مریض ہیں، 25 ہزار085افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ فرانس میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 21 ہزار340 ہو گئی، جرمنی میں5 ہزار315، برطانیہ میں ایک روز میں مزید 763 افراد ہلاک ہو گئے، مرنے والوں کی تعداد 18,100 تک جا پہنچی۔

روس میں کرونا مریضوں کی تعداد62,773 ہوگئی جبکہ ہلاکتیں 555 سے بڑھ گئیں،ایران میں کرونا سے5,481 ہلاک ہوگئے،متاثرہ مریضوں کی تعداد85,996 سے تجاوزکرگئی۔بیلجیئم میں مزید228افراد جان کی بازی ہار گئے،ہلاکتوں کی تعداد6,490 ہوگئی جبکہ42,797 سے زائد افراد متاثر ہیں۔

ترکی میں2,376افراد جبکہ ایران میں 5297 افراد جاں بحق ہو گئے۔ سعودی عرب میں کورونا سے 114 جاں بحق اور12,772 متاثر ہیں۔ سعودی حکومت نے ماہ رمضان کے دوران کرفیو میں نرمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ترکی نے 2,259 اموات کے بعد 26 اپریل تک کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

برصغیرمیں بھارت حالیہ وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 21,797 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اورمرنے والی کی تعداد 681 ہے۔

افغانستان میں متاثرین کی تعداد 1ہزار176 ہے اور40 اموات ہوچکی ہیں۔ سری لنکا میں 330 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اور7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ بنگلا دیش میں 3,772 کیس سامنے آچکے ہیں اور120 مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے نئے متاثرین کی تعداد میں کمی آئی ہے اور گذشتہ روز صرف آٹھ نئے کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے چار بیرون ملک سے منتقلی کئے گئے ہیں۔

تھائی لینڈ میں کورونا وائرس کا سب سے کم عمر مریض، ایک ماہ کا بچہ صحتیاب ہو گیا ہے۔ نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس سے ہونے والی دو نئی ہلاکتوں کے بعد ملک میں اموات کی کل تعداد 16 ہو گئی ہے۔

مالدیپ میں 34، نیپال میں 32 اور بھوٹان میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ ان ممالک میں ابھی تک وبا سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے متاثرین کی موجودہ تعداد کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ افراد متاثر ہوسکتے ہیں تاہم اس کا پھیلاؤ 1918 میں پھیلنے والے اسپینش فلو سے کم ہے جس میں ایک اندازے کے مطابق 5 کروڑ افراد متاثر ہوئے تھے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپ میں مجموعی طور پر12 لاکھ افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 4 لاکھ کیسزاٹلی اوراسپین میں سامنے آئے جہاں تصدیق شدہ کیسز میں اموات کی شرح 10 فی صد ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈراس ادھانوم غیبریسس نے دنیا کو متنبہ کیا ہے کہ کورونا لمبے عرصے تک دنیا میں رہے گا۔ میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں اس وبا میں اضافے کا رحجان دیکھنے میں آ رہا ہے جو تشویشناک ہے۔
دوسری جانب یورپ میں ڈنمارک، اسپین، جرمنی اور آسٹریا میں دندان سازوں، حجاموں اور تعمیراتی شعبے میں کام کرنے والوں کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کردیا ہے۔

ترکی کے صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ جون تک ملک میں صورت حال معمول پرآ جائے گی جبکہ اٹلی نے مئی کے آغاز تک لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔