صحت ہے تو ہی ملکی معیشت بھی بہتر ہوگی۔فائل فوٹو
صحت ہے تو ہی ملکی معیشت بھی بہتر ہوگی۔فائل فوٹو

”کلورین اور الکوحل کا اسپرے کوروناوائرس ختم نہیں کرسکتا“

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کلورین والکوحل کا اسپرے کورونا ختم نہیں کرسکتا، گرم پانی سے نہانے سے بھی کورونا نہیں روکا جاسکتا، دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے 9 افریقی ممالک میں غذائی بحران دگنا ہوجائیگا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے اپنی ویب سائٹ پر صاف الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ کلورین اور الکوحل کا اسپرے کورونا وائرس کا خاتمہ نہیں کرسکتا، وائرس کم از کم بیس سیکنڈ تک صابن سے ہاتھ دھونے پر انسانی ہاتھ سے ختم ہوسکتا ہے،لہٰذا کلورین اورالکوحل کے محلول چھڑکنے سے اس کا خاتمہ ممکن نہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے واضح کیا کہ فائیوجی موبائل نیٹ ورک کورونا کے پھیلا کا سبب نہیں بن سکتا، 25 سینٹی گریڈ یا اس سے اوپر کا درجہ حرارت کسی بھی طرح کورونا وائرس کو ختم نہیں کرسکتا،ایک بار کورونا وائرس سے صحت مند ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ دوبارہ اس کا شکار نہیں ہوسکتے،بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے،10سیکنڈ تک سانس روکنے اور خشک کھانسی نہ ہونے کا مطلب بھی یہ نہیں ہے کہ آپ کورونا سے محفوظ ہیں، الکوحل کا زیادہ استعمال آپ کوکورونا سے محفوظ رکھنے کا سبب نہیں بن سکتا۔

ورونا وائرس گرم اور نمی والے علاقوں میں بھی لوگوں میں انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے، سرد موسم اور برفیلے علاقوں میں کورونا میں بھی کورونا وائرس حملہ آور ہوسکتا ہے۔گرم پانی سے نہانے سے بھی کورونا کو نہیں روکا جاسکتا، کورونا وائرس مچھروں کے ذریعے بھی منتقل نہیں ہوسکتا۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس پھیلنے والے علاقوں خاص کر لاطینی امریکا میں اشیا کی سپلائی بڑھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروازوں کو توسیع دی جائے۔

عالمی ادارہ صحت کے چیف آپریشنز پاؤل مولینارو کا کہناتھا کہ عالمی سطح پر اپریل میں ویکسین کی فراہمی میں تعطل آیا ہے اوراگر یہ مئی میں بھی جاری رہا تو دیگر بیماریوں کے خلاف مہم متاثر ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو ورلڈ فوڈ پروگرام کو خوراک کی سپلائی میں پہلی مرتبہ رکاوٹ کی رپورٹ ملی ہے جو مزید گمبھیر ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کمرشل پروازوں میں ہم زیادہ پیش کش کے خواہاں ہوتے ہیں اور ہم مسلسل اپیل کررہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے کہاہے کہ کوروناوائرس صرف 3 ماہ میں 9افریقی ممالک میں غذائی بحران کو دگنا کردیگا۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق اس وقت 9 افریقی ممالک میں تقریباً 2 کروڑ افراد کو غذا کی محفوظ ترسیل میسر نہیں۔