45 برس میں پہلی بار اس خطے میں فائرنگ کی گئی،فائل فوٹو
45 برس میں پہلی بار اس خطے میں فائرنگ کی گئی،فائل فوٹو

بھارت،چین سرحدی کشیدگی۔ایک دوسرے پرفائرنگ کا الزام

 چین نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر متنازع علاقے میں سرحد کی خلاف ورزی اور  فائرنگ کی ہے۔

چینی خبر رساں ادارے کے مطابق  پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی اہلکار غیر قانونی طور پرلائن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پینگیانگ تساؤ جھیل کے نزدیک شینپاؤ پہاڑی کے علاقے میں داخل ہوئے اور وہاں فائرنگ بھی کی۔

ترجمان چینی فوج کا کہنا ہے کہ بھارت  کی جانب سے سرحد پرا شتعال انگیزی سے خطے میں کشیدگی بڑھے گی۔ واضح رہے کہ 45 برس میں پہلی بار اس خطے میں فائرنگ کی گئی ہے،ایک معاہدے کے تحت اس علاقے میں بھارت اور چین نے کسی قسم کا بارودی اسلحہ استعمال نہ کرنے پراتفاق کر رکھا ہے۔

چینی فوج کے ترجمان نے بھارت کو خبردارکیا ہے کہ ایل اے سی کی خلاف ورزی کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا جائے اور فائرنگ کرنے والے اہل کاروں کو سزا دی جائے۔

دوسری جانب انڈین حکام نے لائن آف ایکچئول کنٹرول (ایل اے سی) پر چینی فوج کی فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ چین کھلے عام معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور ان کے فوجی سرحد پر جارحانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

انڈیا کی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ پیر کو چینی فوج کے اہلکار ایل اے سی پر انڈیا کی حدود میں واقع ایک علاقے کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ’جب ہمارے فوجیوں نے ان کا پیچھا کیا تو انھوں نے ہوائی فائرنگ کر کے ہمارے فوجیوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی۔‘

دلی کا کہنا تھا کہ اس اشتعال انگیز حرکت کے باوجود انڈین فوجیوں نے پیشہ وارانہ رویے اورذمے داری کا مظاہرہ کیا۔

واضع رہے رواں برس مئی سے لداخ میں چین بھارت کشیدگی جاری ہے جس کے دوران جون میں بھارت کے افسران اور جوانوں سمیت  20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ اگست میں بھارت نے ایل اے سی پر ہونے والی اشتعال انگیزی کا الزام چین پرعائد کیا تھا جب کہ چین نے سرحدی کشیدی کا ذمے دار بھارت کو قرار دیا تھا۔