وہ غیر قانونی طور پرچینی حکومت کے لیے بطور ایجنٹ کام کر رہا تھا۔فائل فوٹو
وہ غیر قانونی طور پرچینی حکومت کے لیے بطور ایجنٹ کام کر رہا تھا۔فائل فوٹو

امریکا نے ایک ہزار چینی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے

امریکا نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ایک ہزار چینی طلبہ اور محققین کے ویزے منسوخ کردیے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق  چینی طلبہ اور محققین کے ویزے 29 مئی کے صدارتی حکم نامے کے تحت منسوخ کیے گئے۔ اس حکم نامے کے ذریعے  قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیے جانے والے طلبہ اور محققین کے امریکا میں داخلے سے متعلق مختلف پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

قبل ازیں بدھ کو امریکی دفتر خارجہ کے شعبہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے قائم مقام سربراہ چیڈ وولف نے کہا تھا کہ مخصوص چینی  طلبہ اور محققین کے چینی فوج سے اندرون خانہ رابطوں کی وجہ سے خطرہ ہے کہ وہ حساس تحقیقی مواد چوری کرسکتے ہیں۔ وولف نے چین پر صنعتی شعبے  اور کورونا وائرس سے متعلق ہونے والی تحقیق چرانے کے الزامات بھی دہرائے۔

ادھر دو چینی اسکالروں کے ویزے منسوخ کیے جانے کے بعد آسٹریلیا اورچین کے درمیان سفارتی تنائو بڑھ گیا ہے۔آسٹریلیا میں چینی میڈیا کے سینئرعہدیداروں کو نشانہ بنایا  اوران کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

Australia revokes Chinese scholar visas and targets media officials,  prompting furious China response - ABC News

دوسری جانب دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی حکم نامے کے تحت جن چینی طلبہ و محققین کے ویزے منسوخ کیے گئے ہیں ان کی تعداد ہر سال تعلیم و تحقیق کے لیے امریکا آنے والے چینی طلبہ کی مجموعی تعداد کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ امریکا اپنے قوانین کے تحت آنے والے چینی محققین اور طلبہ کو خوش آمدید کہے گا۔

چین نے جون میں بیان جاری کیا تھا کہ وہ اپنے طلبہ پر امریکا کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی مخالفت کرے گا۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت امریکا میں 3 لاکھ 60 ہزار چینی طلبہ تعلیم و تحقیق کے لیے موجود ہیں۔