کوروناکے بعد 17 ممالک کے40 ملین سے زائد افرادغذائی بحران کا شکار ہوگئے ہیں، رپورٹ
کوروناکے بعد 17 ممالک کے40 ملین سے زائد افرادغذائی بحران کا شکار ہوگئے ہیں، رپورٹ

’’دنیا بھر میں 150 ملین افراد شدید غربت کا شکار ہوں گے‘‘

ورلڈبینک نے خبردارکیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث 2021ء تک دنیا بھر میں 150 ملین افراد شدید غربت کا شکار ہوں گے۔

کوویڈ۔19 کے بعد کئی ممالک کو مختلف معاشی تیاریاں کرنے کی ضرورت ہوگی جو ممالک معاشی انحطاط کا شکار ہیں، انہیں سرمایہ کاری، لیبراوراختراعی اقدامات کے علاوہ ماہرین کو فروغ دینے کی ضرورت ہوگی۔

کوویڈ۔19 وبا سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ 88 ملین تا 115 ملین افراد اسی سال شدید غربت کا شکار ہوں گے جبکہ 2021ء تک یہ تعداد بڑھ کر150 ملین ہوجائے گی۔غربت کا انحصار ملکوں کی معاشی سرگرمیوں پر مبنی ہوگا۔

عالمی سطح پرغربت کی شرح 2020ء میں 7.9 فیصد تک گرنے کی توقع ہے۔کرونا وبا اورعالمی کساد بازاری سے دنیا کی 1.4 فیصد آبادی کو شدید غربت کا سامنا ہوگا۔ ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیویڈ مالپس نے کہا کہ ان تمام شدید اور سنگین مسائل کے پیش نظر ترقیاتی عمل کو پیش کرنا ہوگا۔

غربت کو کم کرنے کیلیے کئی ممالک کو کوویڈ  کے بعد معاشی سرگرمیوں میں شدت لانی ہوگی۔ جو ممالک پہلے سے ہی غریبی کا شکار ہیں وہاں پرغریب عوام کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ 82 فیصد ایسے ممالک متاثر ہوں گے جہاں کی متوسط آمدنی بہت کم ہوگی۔

امریکہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہوگا جہاں پر زائد از 7.5 ملین کورونا کے کیسز ہوئے ہیں اور2 لاکھ 10 ہزار اموات ہوئی ہیں۔

چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کوویڈ۔19 نے ساری دنیا کی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ اس وباء کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ساری دنیا کو سنگین کساد بازاری کا سامنا ہوگا۔