جسٹس مظہرعالم اور جسٹس منظوراحمد نے بھی طویل سماعت کےبعد نظرثانی درخواستیں منظور کیں
جسٹس مظہرعالم اور جسٹس منظوراحمد نے بھی طویل سماعت کےبعد نظرثانی درخواستیں منظور کیں

فائزعیسیٰ نظرثانی، دو ججز نے اپنے سابق فیصلے کو حالیہ فیصلے میں خارج کردیا

سپریم کورٹ کے دو ججز نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی کیس میں 19 جون 2020 کو اپنے دیے فیصلے کو آج کے فیصلے میں خارج کردیا۔
جسٹس فائز عیسیٰ نظرثانی کی تمام درخواستیں 6، 4 کے تناسب سے منظور ہوئیں جبکہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی انفرادی درخواست 5 ججز نے منظور اور 5 نے خارج کی۔
19 جون 2020 کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس خارج کر دیا تھا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دینے کا فیصلہ تمام 10 ججز متفقہ تھا جبکہ 7 ججز نے قاضی فائز کی اہلیہ کے ٹیکس معاملات فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) کو بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
اب ان میں سے دو ججز نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی کیس میں 19 جون 2020 کو اپنے دیے فیصلے کو آج کے فیصلے میں خارج کردیا۔
جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس منظور احمد ملک نے 19 جون 2020 کے فیصلے میں معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم آج جسٹس مظہر عالم اور جسٹس منظور احمد بھی نظرثانی درخواستیں منظور کرنے والے ججز میں شامل ہیں۔
جسٹس مظہرعالم اور جسٹس منظوراحمد نے بھی طویل سماعت کےبعد نظرثانی درخواستیں منظور کیں اور 19 جون 2020 کو اپنا دیا فیصلہ آج خارج کردیا۔
جسٹس منظور احمد ملک 30 اپریل 2021 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔