نماز فجر میں 45 منٹ کی تاخیر حرمین شریفین کی حالیہ تاریخ کا پہلا اور عجیب واقعہ ہے۔فائل فوٹو
نماز فجر میں 45 منٹ کی تاخیر حرمین شریفین کی حالیہ تاریخ کا پہلا اور عجیب واقعہ ہے۔فائل فوٹو

مسجد نبویؐ۔ نماز فجرکی ادائیگی میں تاخیرپردواعلیٰ عہدیدار برطرف

مسجد نبویؐ شریف میں تاریخ کا انوکھاترین واقعہ ہوگیا۔ نماز فجرکی ادائیگی میں 45 منٹ تاخیرپر مسجد نبوی انتظامیہ کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو فارغ  کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روزنمازفجر میں غیرمعمولی تاخیرکے بعد ہنگامی طورپرحرمین شریفین میں ہر فرض کے لیے دو امام اور تین موذن مقررکرنے کا فیصلہ ہوا ہے جبکہ ائمہ و موذنین کی انتظامیہ کے ڈائریکٹراور سیکریٹری کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔ نماز فجر میں 45 منٹ کی تاخیر حرمین شریفین کی حالیہ تاریخ کا پہلا اورعجیب واقعہ ہے۔نمازی صبح کی روشنی پھیلنے تک امام صاحب کا انتظار کرتے رہے، نماز کا وقت ختم ہونے لگا، مگران کاکوئی پتہ نہ چلا۔ تاہم مقام شکر ہے کہ مسجد نبویؐ کے سب سے جونیئر امام الشیخ احمد طالب حمید بن مظفر خان مدینہ منورہ میں موجود تھے اور انہیں ہنگامی طور پر بلا کرامامت کرائی گئی جس پر سوشل میڈیا میں بھی ایک نئی بحث چھڑ گئی۔

عرب میڈیا میں اس تاخیر کو ’’حادثۃ الفجر‘‘ کا عنوان دے کر حادثہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کا سبب انتظامیہ کی غفلت ہے۔ مسجد نبویؐ کے سب سے سینئر امام وخطیب حضرت شیخ علی الحذیفی مدظلہ العالی نے نماز فجر پڑھانی تھی۔ لیکن وہ رات کو ہی انتظامیہ کو بتا گئے تھے کہ وہ فجر میں نہیں آسکیں گے۔ مگر انتظامیہ نے کسی متبادل امام کا انتظام نہیں کیا۔ حالانکہ مسجد نبویؐ شریف کے کئی ائمہ ہیں، جن خود شیخ حذیفی کے صاحبزادے شیخ احمد حذیفی بھی شامل ہیں۔ یہ ائمہ کرام اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق نمازیں پڑھاتے ہیں۔اس طرح کا ایک واقعہ تاریخ میں ایک مرتبہ پہلے بھی ہوا تھا۔ جب مسجد نبویؐ کے امام الشیخ صلاح البدیر کو مسجد پہنچنے میں پچاس منٹ کی تاخیر ہوگئی۔ چونکہ وہاں فجر اول وقت میں پڑھائی جاتی ہے، اس لیے زیادہ مسئلہ نہیں ہوا اور شیخ صلاح نے سورۃ الزلزال اور سورۃ الکوثرکی تلاوت کرکے مختصر نماز پڑھائی۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے ہر فرض کیلئے دو دو ائمہ اور تین تین موذن مقرر کرنے کے فیصلے پر فوری عملدر آمد کی ہدایت کی ہے۔انتظامیہ کے سربراہ نے ائمہ اور موذنین کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ ہر فرض نماز کے لیے مستقل امام کے ساتھ ہنگامی حالت کے لیے ایک اور امام کا تعین کرے۔ اسی طرح ہر فرض نماز کے لیے بیک وقت تین موذن موقع پر موجود ہوں گے تاکہ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔

ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر فیصلے پر عمل کرتے ہوئے ہر نماز کے لیے ائمہ اور موذنین کا نیا جدول ترتیب دیا جائے۔ جدول کی ترتیب میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ تمام نمازوں کی اذان اور اقامت وقت مقررہ پر دی جائے اور امامت میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے ڈیوٹی میں کوتاہی برتنے پر مسجد نبوی انتظامیہ کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو فارغ بھی کر دیاہے۔ سبق ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے مسجد نبوی میں ائمہ اور موذن حضرات کی انتظامیہ کے ڈائریکٹر اور سیکریٹری کو ان کے عہدوں سے سبکدوش کیا ہے۔ مقدس مساجد کی انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ کے سیکریٹری کو دونوں عہدوں کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ انہیں ادارے کی تنظیم نو کا کام بھی سپرد کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر السدیس نے اس موقع پر پالیسی بیان میں کہا کہ ترقیاتی پروگرام 2024ء کے مطابق ترقیاتی عمل میں کسی کی کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہو ںنے ہدایت کی کہ سب مطلوبہ طریقے سے ڈیوٹی دیں۔ کام میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور لاپروائی کو قریب نہ پھٹکنے دیں۔ یاد رکھیں کہ کوتاہی اور لاپروائی برتنے والوں کا احتساب ہوگا اور ان کے خلاف تمام ضروری کارروائی ہوگی۔ اخبار 24 کے مطابق باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کو مسجد نبوی میں فجر کی نماز 45 منٹ دیر سے شروع کرنے اور اس سلسلے میں لاپروائی برتنے پر دونوں عہدیداروں کو سبکدوش کیا گیا ہے۔
درایں اثنا مقدس مساجد کی انتظامیہ نے مسجد الحرام میں مزید دس روبوٹ فراہم کیے ہیں۔ یہ روبوٹ خود کار پروگرام کے تحت مسجد کے مختلف حصوں کو سینیٹائز کررہے ہیں۔ سبق اور العربیہ نیٹ کے مطابق مسجد الحرام میں وباؤں کے انسداد اورماحولیاتی تحفظ ادارے کے ڈائریکٹر حسن السویہری نے بتایا کہ روبوٹ سے زائرین کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ ان کی کارکردگی اور معیار بہترین ہے۔

السویہری نے بتایا کہ روبوٹ بیٹری سے چارج ہوتے ہیں۔ ایک روبوٹ انسانی مداخلت کے بغیر 5 سے 8 گھنٹے تک ڈیوٹی انجام دیتا ہے، ان سے کام لینا آسان ہے۔ ہر روبوٹ میں 23.8 لٹر سینیٹائزنگ مواد کی گنجائش ہے۔ فی گھنٹہ دو لٹر استعمال کرکے 600 مربع میٹر کے دائرے میں بیکٹریا کا خاتمہ کر دیتے ہیں۔ روبوٹ کیمرے سے آراستہ ہیں اوران کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ وہ 192.64 ڈگری تک سامنے کے زاویے کی نشاندہی کرکے اس پرکام کرتے ہیں۔ سمارٹ روبوٹ یورپ سے (سی ای) اسٹینڈرڈ یافتہ ہیں۔ ان بنیادی مقصد عمرہ زائرین اور نمازیوں کو نئے کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنا اور وباؤں کا خاتمہ ہے۔