فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغان طالبان کا رفیق افغان کو خراج عقیدت

پشاور۔پاکستان کے معروف روزنامہ امت کے بانی اور ہفتہ روزہ تکبیر کے مدیر محقق اور معروف صحافی عبد الرفیق افغان کی اچانک رحلت پر افغان طالبان کے قطر دفتر کے سربراہ ملا عبد الغنی برادر اور طالبان کے دیگر رہنماﺅں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لواحقین ،ان کے بھائیوں اور بیٹوں کے نام پیغام میں تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔سیاسی دفتر کے ترجمان اور سابق سفیر سہیل شاہین کے توسط سے دیئے گئے تعزیتی پیغام میں طالبان رہنماﺅں نے کہا ہے کہ افغانستان پر روسی مداخلت کے دوران اگلے مورچوںمیں رپورٹنگ کرنے اورامریکی قبضے اور جارحیت کے دوران قلمی جہاد میں رفیق افغان نے افغانوں کا نا صرف ساتھ دیا بلکہ اپنی اسلام پسندی کا ثبوت دیا ۔اسلامی تحر یکوں کے لئے ان کی تحریریں رہنمائی کا باعث ہیں۔انہوں نے مظلوم افغانوں ،مظلوم فلسطینیوں اور عالم اسلام کے مظلوم مسلمانوں کے لئے نا صرف آواز اٹھائی بلکہ پاکستان کے اندر اور باہر بھی اسلام سے اپنی محبت کا اظہار کیا ۔

طالبان رہنماﺅں کے مطابق ان کی اچانک رحلت سے مسلمان ایک توانا آواز سے محروم ہو گئے ۔ان کے جاری مشن کے لئے اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر و استقامت کے ساتھ حوصلہ دے اور انہوں نے جو جری بہادری کے ساتھ صحافت کی وہ دنیا کی صحافت کے لئے مثال ہے اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان کے لواحقین اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاءفرمائے جبکہ رفیق افغان کے درجات بلند کرے اور ان کی خدمات کے عوض اللہ ان کا سفر آخرت آسان کر دے ۔ان کے جاری مشن کےلئے ان کے لواحقین کے لئے آسانیاں پیدا کرے ۔

حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کے صاحبزادے انجینئر حبیب الرحمن حکمت یار کے ذریعے حزب اسلامی نے رفیق افغان کی اچانک رحلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان جہاد کے دوران ان کی رپورٹنگ ان کی اسلام پسندی کا واضح ثبوت ہے اور انہو ں نے بے خوف ہو کر روس کے خلاف جہاد میں اگلے مورچوں سے رپورٹنگ کی جبکہ امریکی جارحیت کے دوران بھی اپنا قلمی جہاد جاری رکھا ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند کرے جبکہ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطاءفرمائے اور ان کے مشن کو جاری رکھنے میں ان کی مدد فرمائے ۔