ایڈشنل پولیس سرجن کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران مقتولہ مومل کے جسم پر مٹی ملی ہےاور بالوں کے نازک حصوں میں بھی مٹی پائی گئی ہے
ایڈشنل پولیس سرجن کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران مقتولہ مومل کے جسم پر مٹی ملی ہےاور بالوں کے نازک حصوں میں بھی مٹی پائی گئی ہے

ماں نےآشنا کےساتھ مل کرسوتیلی بیٹی کوقتل کردیا

چار جولائی کو شاہ لطیف ٹاون میں گھر سے لاش ملنے کا معاملہ ،شاہ لطیف ٹائون پولیس کے مطابق واقعہ خودکشی نہیں بلکہ قتل تھا۔پندرہ سالہ لڑکی کو گلہ دبا کر قتل کیا گیا تھا۔مقتولہ 15 سالہ مومل  کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں قتل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

اس حوالےسے ایڈشنل پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ لڑکی کے گلہ پر ناخن اور انگلیوان کے نشانات پائے گے ہیں ۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے واضح شواہد نہیں ملے ہیں.لڑکی کی باڈی کے سیمپل حاصل کرلئے گئے ہیں اور ڈی این اے رپورٹ پر صورتحال واضح ہوگی۔ پوسٹ مارٹم کے دوران لڑکی کے جسم پر مٹی ملی ہے۔لڑکی کے بالوں کے نازک حصوں میں بھی مٹی پائی گئی ہے۔

باخبر ذرائع کے مطابق مقتولہ کی سوتیلی ماں نادیہ نے شاہد کے ساتھ مل کر مومل کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔ شاہد اور نادیہ کے درمیان دوستی تھی۔مقتولہ مومل کو اس بات کا علم ہوگیا تھا۔شاہد نادیہ کے شوہر کا رشتہ دار تھا۔

اس حوالے سے ابتدائی طور پر پولیس کے سامنے مقتولہ مومل کی سوتیلی ماں نادیہ نے دعوی کیا تھا کہ لڑکی نے خود کشی کی ہے۔ پولیس نے بھی قتل کے شبہ میں شاہ لطیف تھانے میں قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔واقعہ کے وقت سوتیلی ماں چھت پر سوئی ہوئی تھی اور والد ڈیوٹی پر تھا۔