طالبان کا مقصد ان تمام افراد کو گرفتارکرکے سزا دینا ہے۔فائل فوٹو
طالبان کا مقصد ان تمام افراد کو گرفتارکرکے سزا دینا ہے۔فائل فوٹو

طالبان نےصوبہ بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد پر بھی قبضہ کرلیا

کابل۔طالبان نے افغانستان کے اہم شہر پلِ خمری اور فراہ کے بعد شمال مشرقی صوبہ بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد پر قبضہ کر لیا،یہ ایک ہفتے میں ان کے قبضے میں آنے والا 9واں شہر ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شمال مشرقی افغانستان کے علاقے فیض آباد کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ شہر کی بیشتر سرکاری عمارتیں طالبان کے کنٹرول میں آ گئی ہیں۔

اس سے قبل طالبان نے صوبہ سمنگان کے دارالحکومت ایبک پر بھی قبضہ کیا۔ سمنگان کے نائب گورنر صفت اللہ سمنگانی نے تصدیق کی ہے کہ صوبے کا دارالحکومت ایبک طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو طالبان کی سب سے نمایاں پیش رفت کابل سے تقریبا دو سو کلومیٹر شمال میں پل خمری شہر پر قبضہ تھا۔یہ دارالحکومت اور شمالی شہر قندوز کے درمیان شاہراہ پر واقع ہے اور اسے وسطی ایشیا کا گیٹ وے سمجھا جاتا ہے۔

طالبان نے منگل کو افغانستان کے دوسرے شہر فراہ پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔ پلِ خمری صوبہ بغلان اور فراہ اپنے ہم نام صوبے کے صدر مقامات ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان 5 روزکے دوران 8 صوبائی دارالحکومتوں پرقبضہ کرچکے ہیں۔ اس سے پہلے فاراہ، ایبک، قندوز، سرِپ±ل، تالقان، شبرغان ، زَرنج بھی طالبان کے زیر قبضہ آچکے ہیں جب کہ طالبان صوبے بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد میں بھی داخل ہو گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے صوبے بلخ کے اطراف چاروں صوبوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، بلخ کے دارالحکومت مزارشریف پر بھی حملے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق لڑائی میں تیزی آنے پر افغان شہر یوں کی بڑی تعداد دارالحکومت کابل کا رخ کررہی ہے جب کہ کئی علاقوں میں شہری گھروں میں محصور ہیں۔