آپ کے لیڈر کا اتنا خوف ہے کہ میڈیا پر ان کی آواز بند ہے۔فائل فوٹو
آپ کے لیڈر کا اتنا خوف ہے کہ میڈیا پر ان کی آواز بند ہے۔فائل فوٹو

اگر نوازشریف کا بیانیہ غلط ہے تو ٹھیک کیا ہے؟مریم نواز

سرگودھا:مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ 2018ءمیں ہمارے لوگوں کے منہ پر تھپڑ مارے گئے،وفاداری تبدیل کرنے کا کہا گیا،یہ آپکی عزت نفس کی اور حق کی جنگ ہے، اگر نوازشریف کا بیانیہ غلط ہے تو ٹھیک کیا ہے؟غلط کو ٹھیک کہو،پارٹیاں توڑو،میڈیا کی زبان بندی کرو،پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہ ہو،غیر متعلقہ لوگ اس کو چلائیںاسمبلی میں ووٹ ڈالنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے ۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت منعقدہ سرگودھا ڈویژن کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں دشمن کے پراپیگنڈے کا شکار نہیں ہونا چاہیے،ڈسکہ الیکشن کے بعد ہم سرجھکا لیتے تو ہمیں اپنا حق نہ ملتا،الیکشن کمیشن اور عدالت کو ہمارا حق ہمیں دینا پڑا،وہ دن دور نہیں جب ان کے پاس امیدوار بھی نہیں ہوں گے ،ان کو حلقے میں پتھر پڑیں گے ، کیا یہ مہنگائی،بیروزگاری،چوریاں ڈاکوؤں پر ووٹ مانگیں گے؟معیشت کی تباہی اور پاکستان کی عزت ختم کرنے پر ووٹ مانگیں گے؟کیا نوازشریف کے لئے کوئی اسلام آباد کے میئر کی بات کرسکتا تھا؟۔

ا نہوں نے کہا کہ ہمیں بتایاگیا کہ نوازشریف اپنے قد سے بڑھ گیا ، کہاگیا اگر کوئی اپنے قد سے بڑھ جائے تو ہمیں کاٹنا آتا ہے، آپ کے پاس نوازشریف اور شہباز شریف جیسے بہادر لیڈر موجود ہیں؟اُنہوں نے خدمت کے ریکارڈ قائم کیے ہیں،اب یہ آپ کی طرف آنکھ اٹھاکر نہیں دیکھ سکتے کیونکہ یہ کمزور ہوچکے ہیں،آپ کے لیڈر کا اتنا خوف ہے کہ میڈیا پر ان کی آواز بند ہے ،اگر حوصلہ ہے تو ان کی آواز کھولو، یہ آج بھی میاں صاحب کو جیل میں بند کرنا چاہتے ہیں تاکہ زبان بندی ہو سکے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایسے جبر کے ماحول میں جہاں ہر طرف دھاندلی ہے،دھونس دھمکی اور طاقت کا استعمال ہے، تاریخ کا بدترین سیاسی انتقام ہے، چن چن کر اوپر سے لیکر نیچے تک جماعت کو نشانہ بنایا گیا، اس جبر اور دھاندلی کے باوجود کنٹونمنٹ اور ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کو بری طرح شکست ہوئی، پارٹی کے لوگ کنٹونمنٹ بورڈ میں پارٹی کی کامیابی پر مبارکباد کے مستحق ہیں،اس الیکشن میں ہمارا مقابلہ ہم ہی سے تھا جس کی وجہ سے پارٹی کا نقصان ہو،اجماعت کانقصان سب کا نقصان ہے ،آپس کے اختلافات بلاکر جماعت کے لئے کام کریں،ہماری جماعت کو توڑنے،کمزور کرنے والے ناکام رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے باوجود ان کو شکست ہوئی ،آزاد کشمیر کا الیکشن ہم ہارے پھر بھی پانچ لاکھ ووٹ ہمیں ہی ملے ،دھاندلی کرنے والے بھی حیران ہیں اتنا کچھ کرنے کے باوجود ان کو اتنے ووٹ کیسے پڑگئے؟ 2018ءمیں دھاندلی کا نتیجہ آج عوام اور ملک بھگت رہے ہیں،اداروں کوچاہیے درمیان سے ہٹ جائیں،جس کی کارکردگی اتنی بری ہو،حکومت گرجانے والی ہو تو لوگ تو بدزن ہوں گے ،ایک پیج کے چرچے کے باوجود ہر ادارہ ان کےخلاف بول رہا ہے ،ہر ادارہ ان کے خلاف سٹینڈ لے رہا ہے ،لوگوں کو یہ زبان کس نے دی ہے، جو لوگ آج ڈر نہیں رہے بلکہ بات کررہے ہیں؟سپریم جوڈیشنل کونسل میں کہا گیا لوگ کہہ رہے ہیں عدلیہ میں دباؤ سے فیصلے ہوتے ہیں،لوگوں کو گھر سے اٹھالیا تھا لیکن اب اٹھانے والے بھی ڈرگئے ہیں،ان کو معلوم ہے اب لوگ ان کونہیں بخشیں گے۔