کراچی میں کہیں تیز اور کہیں موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو
کراچی میں کہیں تیز اور کہیں موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو

کراچی میں موسلا دھار بارش۔سڑکوں پر پانی جمع۔ٹریفک جام

کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہوا کے ساتھ موسلا دھار بارش سے سڑکوں پرپانی جمع ہو گیا جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔

شہر قائد میں صبح سے ہی  سورج آگ برسا رہا تھا  اورگرمی  سے شہریوں کا برا حال تھا کہ یکا یک موسم میں تبدیلی آئی اور تیز ہوا کے ساتھ بارش کا آغاز ہوگیا۔

کراچی میں ملیر ہالٹ، رفاہِ عام اور دیگرعلاقوں میں تیز بارش شروع ہوئی، جس کے بعد کورنگی ، مہران ٹائون، گلشنِ اقبال، نیشنل اسٹیڈیم، کارساز، گلستانِ جوہر، گلشنِ معمار،سرجانی ٹائون، نارتھ کراچی، نیو کراچی، ناگن چورنگی، مسلم ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد،لیاقت آباد، تین ہٹی، شاہراہ فیصل ، کینٹ اسٹیشن،صدر، آئی آئی چندریگر روڈ،کلفٹن،ڈیفنس اور شہرکے دیگر علاقوں میں بھی بادل زور و شور سے برسے ۔

بارش ہونے سے سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا، پھسلن سے درجنوں موٹر سائیکل سوار زخمی ہو گئے جبکہ  کے الیکٹرک کے درجنوں فیڈر ٹرپ کر گئے جس کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں کل سے 2 اکتوبر تک طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔

شہر میں کل رات سے مزید بارشوں کا امکان ہے اور 29 ستمبر سے تیز بارشیں شروع ہوسکتی ہیں، اور 2 اکتوبر تک وقفے وقفے تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ کبھی تیز اور کبھی موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے، جس کے  باعث شہر میں اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ رہے گا۔

سردار سرفرازنے کہا کہ  شدت والی مون سون ہوائیں آج سندھ پر اثرانداز ہوسکتی ہیں۔ل سے2 اکتوبر کے دوران گرج چمک کے ساتھ تیز بارشوں کا امکان ہے، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ، ٹھٹھہ، بدین، حیدرآباد اور دیگر علاقوں میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔

دوسری جانب بھارت کی دو ریاستوں سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ’گلاب‘ کے پاکستان پر اثر انداز ہونے سے متعلق سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ سائیکلون ’گلاب‘ کمزور ہو کر ڈپریشن بن چکا ہے، ڈپریشن بھارتی ساحل کے قریب موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈپریشن کا رخ شمال مغرب میں گجرات کی جانب ہے، شام تک شدت مزید کم ہوکر یہ ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوجائے گا۔

سردار سرفراز نے یہ بھی کہا کہ بحیرۂ عرب میں جانے کے بعد اس کی شدت میں اضافے کا امکان ہے، اگر شدت زیادہ رہی تو بلوچستان میں بھی اس کے زیراثر بارشیں ہوسکتی ہیں۔