’’ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے چہرے کی شناخت کے انفرادی ٹیمپلیٹس کو حذف کر دیا جائے گا‘‘۔فائل فوٹو
’’ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے چہرے کی شناخت کے انفرادی ٹیمپلیٹس کو حذف کر دیا جائے گا‘‘۔فائل فوٹو

فیس بک نے اہم فیوچر ختم کر دیا

فیس بک نے پرائیویسی (رازداری) کے خدشات کے باعث چہرے کی شناخت کے استعمال کو ختم کر دیا اور اس حوالے سے اربوں فیس پرنٹس کو ختم کر رہا ہے۔

ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی ویب سائٹ کا یہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا جب فیس بک کی اندرونی دستاویزات صحافیوں، قانون سازوں اور امریکی ریگولیٹرز کو لیک ہوئیں۔

فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’معاشرے میں چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کے بارے میں بہت سے خدشات ہیں اور ریگولیٹرز ابھی تک اس کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک واضح اصول فراہم کرنے کے عمل میں ہیں‘‘۔

اس فیصلے نے ایک ایسی خصوصیت کو بند کر دیا ہے جو خود بخود ان لوگوں کی شناخت کرتا تھا۔یہ واضح نہیں کہ یہ تبدیلیاں کب سے نافذ العمل ہوں گی لیکن یہ بات واضح ہے کہ اس کے یومیہ صارفین میں سے ایک تہائی سے زیادہ نے چہرے کی شناخت کے نظام کو استعمال کرنے کا انتخاب کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نظام کو بند کرنے کے نتیجے میں ’’ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے چہرے کی شناخت کے انفرادی ٹیمپلیٹس کو حذف کر دیا جائے گا‘‘۔

واضح رہے کہ 2010 میں پرائیویسی کو سخت کرنے کے لیے چہرے کی شناخت میں تبدیلیاں کی گئی تھیں۔