لائسنس بحال ہونے کے بعد شوکت عزیز صدیقی اب سپریم کورٹ میں بطور وکیل پیش ہو سکیں گے
لائسنس بحال ہونے کے بعد شوکت عزیز صدیقی اب سپریم کورٹ میں بطور وکیل پیش ہو سکیں گے

سابق جج شوکت عزیزصدیقی کابطوروکیل لائسنس بحال

سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کا بطور وکیل لائسنس بحال کر دیا گیا ہے، شوکت عزیز صدیقی نے بطور وکیل پریکٹس کے لیے پاکستان بار کونسل کی انرولمنٹ کمیٹی سے رجوع کیا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت پاکستان بار کونسل کی انرولمنٹ کمیٹی کا اجلاس 24 نومبر کو ہوا، سید قلب حسن شاہ اور اعظم نذیر تارڑ اس کمیٹی کے ممبران ہیں۔

 کمیٹی نے شوکت عزیز صدیقی کا وکالت کا لائسنس بحال کر دیا ہے، جس کے بعد  شوکت عزیز صدیقی اب سپریم کورٹ میں بطور وکیل پیش ہو سکیں گے۔

اس حوالے سےایکٹنگ سیکریٹری پاکستان بار کونسل گلزار احمد نے شوکت عزیز صدیقی کو خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ شوکت عزیز صدیقی کا لائسنس ہائی کورٹ کا جج مقرر ہونے پر 20 نومبر کو معطل کیا گیا تھا، اب ان کی جج کے عہدے پر بحالی کی میعاد گزر چکی، آئین کے تحت ملک کے ہر شہری کو کوئی بھی پروفیشن پریکٹس کی اجازت ہے۔