بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو 19مئی کو دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔فائل فوٹو
بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو 19مئی کو دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔فائل فوٹو

متعصب بھارتی عدالت نے یاسین ملک کوعمر قید کی سزا سنادی

سرینگر:کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کو متعصب  بھارتی عدالت نے عمر قید کی سزا سنادی۔بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو 19مئی کو دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی عدالت نے یاسین ملک کو حریت پسندوں کی مالی معاونت سمیت سات مختلف مقدمات میں سزائیں سنائیں، دو الزامات کے تحت عمر قید، پانچ دیگر مقدمات میں 10، 10 برس قید کی سزائیں سنائی گئیں، دس لاکھ روپے سے زائد جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

کشمیری حریت رہنما یاسین ملک نے عدالت میں جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بھیک نہیں مانگوں گا، آپ کو جو  سزا دینی ہے دے دیجیے، میرے کچھ سوالات کا جواب دیجیے، میں دہشت گرد تھاتوبھارت کے7 وزرائے اعظم مجھ سےملنےکشمیر کیوں آتے رہے؟‘

یاسین ملک نے مزید کہا کہ ’میں دہشتگرد تھا تو کیس کے دوران میرےخلاف چارج شیٹ کیوں نہ فائل کی گئی؟ میں دہشتگرد تھا تو وزیراعظم  واجپائی کے دور میں مجھے پاسپورٹ کیوں جاری ہوا؟  میں دہشت گرد تھا تو مجھے انڈیا، دیگرملکوں میں اہم جگہوں پر لیکچر دینےکاموقع کیوں دیاگیا؟’

عدالت نے یاسین ملک کے سوالات کو نظر اندازکیا اورکہا کہ ان باتوں کاوقت گزرگیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ بتائیں آپ تجویز کی گئی سزا پر کیا کہنا چاہتے ہیں؟ جس پر یاسین ملک نے کہا کہ ’میں عدالت سے بھیک نہیں مانگوں گا،جوعدالت کوٹھیک لگتاہےوہ کرے۔‘واضح رہے کہ  یاسین ملکہ پہلے ہی  دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید تھے۔