حج 1443ھ کے مناسک پورے ہوگئے اور حجاج کرام کی وطن واپسی شروع ہوگئی۔ حجاج کرام حج کا آخری منسک ’’طواف وداع‘‘ ادا کیا اور مسجد حرام اور اس کے صحن حجاج کرام سے بھر گئے۔ صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین نے حجاج کی آسانی اور سہولت کی خاطر غیرمعمولی اقدامات کیے تھے۔ مسجد حرام میں سول سیکورٹی کے اہلکاروں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے 500 رضا کاروں پر مشتمل اضافی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔
مرکزی حج کمیٹی کے سربراہ اعلیٰ اور گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے کہا ہے کہ امسال کا حج سیزن انتہائی کامیاب رہا۔ کورونا کی وبا کے دو برس بعد 10 لاکھ کے قریب ضیوف الرحمان نے مکمل اطمینان وسکون سے حج ادا کیا۔ مجھے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ امسال حج آپریشن سیکورٹی خدمات اور صحت سمیت تمام محاذوں پر کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ حج سیزن کے دوران کسی حادثے یا وبائی مرض کے حوالے سے کوئی کیس سامنے نہیں آیا، حج آپریشن انتہائی منظم انداز میں مکمل ہوا۔ اپنے پیغام میں حج آپریشن میں شریک سیکورٹی اہلکاروں، طبی یونٹس اور دیگر حدمات فراہم کرنے والے اداروں کا خصوصی طور پرشکریہ ادا کیا، جن کے مثالی جذبہ خدمت اور لگن سے حج سیزن کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ گورنر مکہ مکرمہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حج آپریشن کے حوالے سے جن کامیابیوں کا ہم مشاہدہ کرتے ہیں وہ اتفاقاً نہیں ہوتیں بلکہ رب تعالی کی مہربانی وکرم کا ثمر ہیں۔
کامیاب حج آپریشن مکمل ہونے پر ترک صدر رجب طیب اردگان سمیت دنیا بھر کے حکمرانوں نے سعودی حکومت کو مبارک باد پیش کی ہے۔سعودی وزارت تجارت نے بھی اس سال حج سیزن کے دوران سپلائی پلان کی کامیابی کا اعلان کیا ہے۔ پلان کے تحت حجاج کرام کو فراہم کی جانے والی تمام اشیاء اور کھانے پینے کی اشیاء کی فراوانی اور ان تک آسانی کے ساتھ ان کی رسائی کو یقینی بنایا گیا۔ وزارت بتایا کہ اس نے حج سیزن کے دوران مقدس مقامات پر 98.5 ملین سے زیادہ کھانوں اور کیٹرنگ کا سامان تقسیم کیا۔ اشیائے خورد و نوش کی فراہمی 394 مختلف آؤٹ لیٹس کے ذریعے کی گئی، جو تجارتی سہولیات، ریفریجریٹڈ ٹرک، موبائل کاروں، کیٹرنگ کاروں اور دیگر گاڑیوں کے ذریعے کی گئی۔ مشاعر مقدسہ اور مکہ معظمہ میں حجاج کرام کے ٹھکانوں میں کھانے پینے کی وافر اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔ حج سیزن میں 32 ملین سے زیادہ روٹیاں، 31 ملین سے زیادہ ٹھنڈے پانی کی بوتلیں، 24.8 ملین جوس پیکٹ، ریفریشمنٹس اوردودھ کے پیکٹ تقسیم کئے گئے، جبکہ مشاعرمیں حجاج کو تقسیم کردہ ریڈی میڈ کھانوں کی تعداد6.8 ملین تک پہنچ گئی، 3 ملین سے زیادہ آئس کریم پیکٹ تقسیم کیے گئے۔ وزارت تجارت کی نگران ٹیموں مقدس مقامات پر کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والے آؤٹ لیٹس کے اپنے فیلڈ ٹور جاری رکھے تاکہ سپلائی کی فراوانی اور تجارتی خلاف ورزیوں کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔ مناسک حج مکمل ہونے کے بعد مشاعر مقدسہ میں صفائی کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا۔
سعودی میونسپل اور دیہی امور اور ہاؤسنگ کے وزیر ماجد الحقیل نے حجاج کی صحت، حفاظت اور آرام کے تحفظ کے لیے وزارت بلدیات کے منصوبے کی کامیابی کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارتِ نے حجاج کی خدمت کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لانے کے لیے اقدامات اور طریقہ کارکا ایک نظام تیار کیا ہے۔ وزارت بلدیات کا ایکشن پلان جسے وزارت بلدیات کے اداروں سیکریٹریٹ، ذیلی میونسپلٹیز اورسپورٹرز تنظیموں کے 22 ہزار کارکنوں نے نافذ کیا۔ اس دوران مقدس مقامات میں 28 میونسپل سروسز سینٹرز قائم کیے گئے۔ یکم سے 10 ذی الحج کے دوران مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات سے ایک لاکھ 28 ہزار ٹن کچرہ ہٹایا گیا۔ صفائی کے عمل میں13549 سپروائزرز، مبصرین، ڈرائیورز اور کلینرز نے حصہ لیا۔ اس دوران کچرہ ٹھکانے لگانے کے لیے 912 آلات کا استعمال کیا گیا۔ حجاج کی موجودگی میں یہ کام 24 گھنٹے کیا جاتا تھا۔ وزارت بلدیات نے حج کے موسم سے ہم آہنگ رہنے کے لیے خدمات کا ایک پیکیج جاری کیا ہے، جس میں موبائل لیبارٹری سروس کا آغاز بھی شامل ہے۔ اس میں خوراک اور پانی کے نمونے حاصل کرنے اور ان کا تجزیہ کرنے کے متعدد کام انجام دیئے گئے ہیں۔
وزیر صحت فہد بن عبدالرحمان الجلاجل نے امور صحت کے حوالے سے کامیاب حج آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حج سیزن کے دوران کسی قسم کا کوئی وبائی مرض ریکارڈ پر نہیں آیا۔ منیٰ جنرل اسپتال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حج 2022ء میں مجموعی طورپر حجاج کی صحت بہتر رہی۔ امورصحت کے حوالے سے ضیوف الرحمان کی خدمت کے لیے 330 سے زائد صحت اداروں کی خدمات فراہم کی گئیں۔ مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، مشاعر مقدسہ اور مشاعر ٹرین کے علاوہ حرمین ٹرین اسٹیشنز پربھی صحت یونٹس کو تعینات کیا گیا۔ حج سیزن میں اب تک ایک لاکھ 30 ہزار حجاج کو صحت خدمات فراہم کی گئیں۔ امراض قلب میں مبتلا 10 افراد کی اوپن ہارٹ سرجری کی گئی جبکہ 187 مریضوں کی اینجوپلاسٹی اور 447 کو ڈائیلاسز کی سہولت فراہم کی گئی۔ آن لائن کلینکس کے ذریعے دوہزار سے زائد حجاج نے استفادہ کیا۔ 25 ہزار طبی اہلکاروں اور دو ہزار سے زائد طبی رضاکار مکہ مکرمہ، مشاعر مقدسہ اور مدینہ منورہ میں حجاج کی خدمت پرماموررہے۔
حج سیزن کے دوران ہلال الاحمر کے یونٹس کی خدمات بھی مثالی رہیں۔ ہلال الاحمر کے فضائی ایمبولینس اور گراونڈ یونٹس کے ذریعے ضرورت مند حجاج کو طبی امداد فراہم کی گئی۔ ہلال الاحمر کے فضائی یونٹ کے ذریعے 17 افراد کوطبی امداد فراہم کی گئی۔ مشاعر مقدسہ میں کورونا وائرس کے صرف 38 کیسز ریکارڈ کیے گئے جنہیں مکمل طورپر مقررہ ضوابط کے تحت صحت خدمات فراہم کی گئیں۔ سعودی محکمہ پاسپورٹ و امیگریشن نے حج ضوابط کی خلاف ورزیاں ثابت ہونے پر27 افراد کے خلاف فیصلے صادر کردیئے ہیں۔ ان پرالزام تھا کہ انہوں نے ایسے افراد کو حج کے لیے مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ لے جانے کی کوشش کی تھی جن کے پاس حج پرمٹ نہیں تھا۔
ادارہ جوازات کی جانب سے مکہ مکرمہ کے داخلی راستوں پر انتظامی کمیٹیاں حج سیزن کے دوران تعینات کی جاتی ہیں۔ مذکورہ کمیٹیاں حج ایام کے دوران 24 گھنٹے کام کرتی ہیں جو کسی بھی خلاف ورزی پرفوری فیصلہ صادرکرتی ہیں۔ مذکورہ کمیٹیوں کی جانب سے جن 27 افراد کے خلاف جرمانے، قید اور ملک بدری کے فیصلے صادر کیے گئے ہیں۔ پرمٹ کے بغیر حج پر جانا منع ہے۔ اس پر10 ہزار ریال جرمانہ اور قید کی سزا ہوتی ہے۔ جو گاڑی ایسے افراد کی منتقلی کے لیے استعمال کی جاتی ہے وہ بھی بحق سرکارضبط کرلی جاتی ہے۔
ادارہ امور حرمین کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے مسجد الحرام پہنچنے والے حجاج میں تحائف تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔ رمی کے تیسرے دن غروب آفتاب سے قبل منیٰ سے نکل جانے والے حجاج کرام جو طواف وداع کے لیے مسجد الحرام پہنچ رہے ہیں، ان میں مسجد الحرام کی انتظامیہ کی جانب سے تحائف تقسیم کیے گئے۔ تحائف کی تقسیم کا عمل گزشتہ دس برس سے جاری ہے۔اس موقع پر شیخ السدیس کا کہنا تھا کہ ’’ضیوف الرحمان کی خدمت کرنا ادارہ امور حرمین سے تعلق رکھنے والے ہر شخص کے لیے باعث اعزاز ہے جنہیں حق تعالیٰ نے اپنے گھراور اس کے زائرین کی خدمت کے لیے منتخب کیا ہے۔
‘‘ حج وعمرہ امور کی معروف فلاحی تنظیم ’’ہدیہ الحاج‘‘ نے مشاعر مقدسہ میں ترقیاتی کاموں کے ذمے دار کمپنی ’’کدانہ‘‘ کے تعاون سے حجاج کورمی کی سہولت کے لیے 80 ہزار سے زائد کنکریوں کے پیکیٹس تقسیم کیے۔ رمی کے لیے کنکریاں مزدلفہ سے اکھٹی کرنا کافی دقت طلب امر ہوا کرتا تھا جسے آسان بنانے کی خاطر فلاحی تنظیم کی جانب سے کئی برس قبل مزدلفہ سے کنکریاں اکھٹی کرکے انہیں مخصوص پیکٹوں میں جمع کرنے کے بعد حجاج کو فراہم کرنے کا آغاز کیا گیا۔ فلاحی تنظیم کے سی ای او انجینئر احسان ریس نے بتایا کہ امسال تنظیم کے رضا کاروں نے رمی کے لیے 83 ہزار411 پیکٹس بنائے اورانہیں منیٰ میں حجاج میں تقسیم کیا گیا۔