مراد علی شاہ

سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکالنے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں۔ وزیر اعلی سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے کے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی نکاسی میں 3 سے 6 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

 

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبے کی موجودہ صورتحال اور تباہ کن سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پوری دنیا کو ایک ہونا ہوگا۔

مون سون کی بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 14 جون سے 9 ستمبر کے درمیان ملک بھر میں ایک ہزار 396 افراد جاں بحق اور 12ہزار 728 زخمی ہوئے جب کہ 3 کروڑ سے زیادہ شہری بے گھر ہوئے ہیں۔

تباہ کن سیلاب کے دوران سندھ اب تک سب سے زیادہ متاثرہونے والا صوبہ ہے جہاں سب سے زیادہ اموات رپورٹ ہوئیں اور سب سے زیادہ شہری زخمی ہوئے۔

سندھ میں سیلاب سے نقصانات

سندھ میں سیلاب سے نقصانات

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں ایک ہزار 396 اموات میں سے، سندھ میں مجموعی طور پر 578 شہری جاں بحق ہوئے، اسی طرح صوبے میں زخمیوں کی تعداد 8ہزار 321 ہے جب کہ ملک بھر میں زخمیوں کی مجموعی تعداد 12ہزار 728 ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بھی دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس قدرتی آفت اور موسمیاتی تباہی سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال، صوبے میں معمول سے 10 سے 11 گنا زیادہ بارشیں ہوئیں، عام طور پر گڈو اور سکھر کے مقام پر تقریباً 4 لاکھ یوسک سیلابی ریلا ہوتا ہے۔