ایازامیرکومقتولہ کے چاچا اورچچی نے کیس مین نامزد کیا ہے۔فائل فوٹو
ایازامیرکومقتولہ کے چاچا اورچچی نے کیس مین نامزد کیا ہے۔فائل فوٹو

سارہ قتل کیس۔ ملزم شاہنواز اور والد ایاز امیرکا مزیدجسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد: بہو قتل کیس میں گرفتارسینیئرصحافی ایازامیراوران کے صاحبزادے مرکزی ملزم شاہنوازکو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کردیا گیا۔

عدالت نے  پولیس کی استدعا پرمرکزی ملزم شاہنواز امیر کا تین روزہ جبکہ ایاز امیر کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکر لیا۔

جج نے کمرہ عدالت میں رش زیادہ ہونے پرغیرمتعلقہ افراد کوباہرچلے جانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جس نےبحث کرنی ہےوہ وکلا عدالت میں رہیں۔جج کے استفسار پرتفتیشی افسرنے بتایاکہ شاہنوازامیراورایازامیر 2 ملزمان ہیں، جن سے پاسپورٹ اوررقم برآمد کرناہے۔

تتفتیشی افسرنےعدالت سے ملزمان کا 7 روزہ ریمانڈ طلب کیا جس پرجج نے استفسار کیا کہ ایازامیرکا اس کیس میں کیا تعلق ہے؟ جواب میں تفتیشی افسرنے بتایا کہ ایازامیرکومقتولہ کے چاچا اورچچی نے کیس مین نامزد کیا ہے، وہ ملزم شاہنوازامیرکے حقیقی والد ہیں۔

ایازامیر نےعدالت سے استدعاکی کہ میں عدالت کے سامنے خود دلائل دینا چاہتا ہوں، مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا جنہیں اس واقعے کی اطلاع میں نے خود دی تھی۔ میں چکوال میں تھا اوراس واقعے کا فون پرعلم ہوا، مجھے لگاتھا واقعہ میں کوئی زخمی ہےاس لیے پولیس کو فوری وہاں جانے کو کہا۔ آئی جی اسلام آباد کوکال کی تھی لیکن بات نہیں ہوسکی، ایس پی رورل کا نمبرلے کرفوری موقع پرپہنچنےکاکہا۔

ایازامیرنے عدالت کو بتایا کہ جب پولیس پہنچ گئی توپھرمیں چکوال سےاسلام آباد کیلئےنکلا،پورے مقدمہ میں میرا ذکرنہیں ہے۔ پولیس کہہ رہی مقتولہ کےچچانے بیان دیاتو اگر میرے اوپرالزام عائد کیا گیا ہے توکچھ ثبوت تو دیں۔ ملزم کی والدہ کوفون پرکہاتھاکہ شاہنوازکوجانےنہیں دینا، ملازم گھرمیں ہےتواس کورسیوں سےباندھ دو۔

ایازامیر نے مزید کہا کہ ملزم کی والدہ کوفون پرکہاتھاکہ شاہنوازکوجانےنہیں دینا، ملازم گھرمیں ہےتواس کورسیوں سےباندھ دو۔میں سیدھا چل رہا ہوں اور یہ ( پولیس ) مجھے دفعہ 109 میں رکھ رہے ہیں۔ ایک دن کےریمانڈ میں پولیس نےمجھ سےکچھ بھی نہیں پوچھا،پرسوں گرفتارکیاگیا اورموبائل فون پولیس کےقبضے میں ہے۔

جج کےاستفسار پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ دوسرے ملزم شاہنوازامیرکی جانب سے ابھی تک کوئی وکیل مقررنہیں کیا گیا۔

ملزم شاہنواز کی والدہ کی ضمانت منظور

ملزم شاہنوازکی والدہ ثمینہ شاہ بھی ضمانت قبل ازگرفتاری ضمانت کیلیےعدالت میں پیش ہوئیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ مقدمے کےمطابق ثمینہ شاہ نےپولیس کوقتل کی اطلاع دی تو پھرپولیس نے انہیں کیوں گرفتارکرنا چاہتی ہے۔

عدالت نے 50 ہزار روہے کے مچلکوں کےعوض ثمینہ شاہ کی 3روزہ حفاظتی ضمانت منظورکرلی۔