مہسا امینی کی ہلاکت کیخلاف مظاہرے جاری، 8 صحافی رہا

ایران(اُمت نیوز)ایران میں زیرحراست لڑکی کی ہلاکت کےخلاف مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ایرانی میں کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں گرفتار 8 صحافیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب سے تہران سے خبر ایجنسی کے مطابق کریک ڈاؤن میں 20 سے زائد صحافیوں کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔

مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں سیکڑوں مظاہرین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے ایک ہزار افراد پر بےامنی پھیلانے کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق انسانی حقوق تنظیم کے مطابق ایرانی مظاہروں میں اب تک 284 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی حکام نے مظاہروں میں سیکیورٹی فورسز کے 36 اہلکار کے ہلاک ہونےکا بھی بتایا ہے۔

واضح رہے کہ ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کو اسکارف پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر 13ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ایرانی پولیس کے زیر حراست لڑکی مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے 16 ستمبر کو انتقال کر گئی تھی۔ ایران میں مہسا امینی کی زیرحراست موت کے خلاف 17 ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں۔