ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی کاروبار کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن ہو گا

رپورٹ : سید نبیل اختر

ہنڈی اور کرنسی کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کیخلاف ایف آئی اے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔فیٹف سیکریٹریٹ کی تجاویز پر کراچی میں کارروائی کیلئے ایف آئی اے کی پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ۔

ایف آئی اے اسلام آباد ہیڈ کوارٹر نے ہنڈی اور حوالہ کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے ایف اے ٹی ایف سیکریٹریٹ کی جانب سے ملنے والی تجاویز پر ایف آئی اے سندھ ریجن میں ڈپٹی ڈائریکٹر ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ،انسپکٹر اور سب انسپکٹر پر مشتمل پانچ ٹیمیں تشکیل دی ہیں ۔ یہ ٹیمیں منی اینڈ ویلیو ٹرانسفر سروسز کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کریں گی ۔ اس ضمن میں سب سے بڑی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر رؤف اور انسپکٹر منصور خان مہمند کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے جو تین مرحلوں میں کام کرے گی ۔ احکامات کے مطابق ہر سرکل میں کم از کم سب انسپکٹر سطح کے افسران کمیٹی میں شامل کیے جائیں گے جن کی تعداد پانچ ہوگی۔
ایف آئی اے نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جنوری دو ہزار بیس سے اب تک ہونے والے ہنڈی حوالہ مقدمات کی اسکروٹنی اور تجزیہ کرے گی ، کمیٹی کی ذمہ داری میں شامل ہوگا کہ وہ بیرون ملک سے رقم بھیجنے والوں کا سراغ لگائے ، اس کے علاوہ پاکستان میں موجود ریسیورز کی نشاندہی بھی کرے گی کہ وہ کن ایریاز میں یہ نیٹ ورک چلارہے ہیں ۔ ایف آئی ٹیم کو یہ بھی ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے ان ایریاز کی نشاندہی کرے گی جہاں سے بیرون ملک رقم بھیجی جارہی ہے ۔ اسی طرح بیرون ملک حوالہ ہنڈی کے کتنے آپریشن چلائے جارہے ہیں اس کی بھی تحقیقات کرے گی ۔ کمیٹی یہ بھی سراغ لگائے گی کہ پاکستان میں کہاں کہاں سے یہ نیٹ ورک آپریٹ کیا جارہا ہے ۔ ہائی رسک ایریا سے ہونے والی ٹرانزیکشن کی نشاندہی بھی کرے گی ۔ کمیٹی اس حوالے سے بھی سراغ لگائے گی کہ پاکستان میں کون سے امپورٹرز، کاروباری شخصیات اور افراد حوالہ کاروبار کررہے ہیں ۔ ایف آئی اے کمیٹی پاکستان میں لائسنس یافتہ کمپنیوں کے خلاف بھی تحقیقات کرے گی جو ہنڈی کے کاروبار سے وابستہ ہیں ۔ کمیٹی رقوم کی سیٹلمنٹ کے طریقے کار کی نشاندہی بھی کرے گی ۔ ہنڈی حوالے کے کیے استعمال ہونے والے آلات اور ہنڈی / حوالہ کی وجوہات کا نشاندہی بھی کرے گی ۔ ایف آئی اے ریسیورز/ سینڈرز اور رقوم کی غیر قانونی منتقلی کے کاروبار سے وابستہ افراد کی چٹ چیٹ اور دیگر دستاویزات بھی جمع کرے گی ۔ ایف آئی اے نوٹی فکیشن کے مطابق منی لانڈرنگ ، حوالہ / ہنڈی کی تحقیقات کی رپورٹ سولہ نومبر دو ہزار بائیس تک ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ ڈائریکٹریٹ کے ذریعے ڈی جی ایف آئی اے کو بھیجنا ہوگی ، کمیٹی میں شامل افسران رپورٹ مرتب ہونے تک دیگر تحقیقات پر کام نہیں کریں گے ۔ معلوم ہوا ہے کہ پہلی ٹیم کے انچارج انسپکٹر منصور خان مہمند ہیں ، ان کے ساتھ سب انسپکٹر عدنان دلاور اور سب انسپکٹر محمد طاہر کو تعینات کیا گیا ہے ۔ دوسری ٹیم کے انچارج انسپکٹر ثنا اللہ ہیں ، ان کے ساتھ سب انسپکٹر ذیشان شیخ اور سید صلاح الدین ہوں گے ، تیسری ٹیم اسسٹنٹ ڈائریکٹر نبیل محبوب ،علی مردان اور انسپکٹر سرور اصغر پر مشتمل ہوگی ، چوتھی ٹیم اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد راشد بھٹی ، انسپکٹر امارا قریشی اور سب انسپکٹر غلام مرتضیٰ کاکا پر جبکہ پانچویں کمیٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر بہزاد اعظم ، سب انسپکٹر مسرور بلوچ اور محمد آفتاب پر مشتمل ہوگی ۔ ان میں سے بعض کمیٹیاں اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں کرے گی اور ان کے ٹھکانوں پر چھاپے ماریں  گی۔